سماج

ریاست کی مذہب سے علیحدگی: مریم کا مجسمہ ہٹانے کا عدالتی حکم

فرانس کی عدالت نے ایک فیصلے میں ایک قصبے کی بلدیہ کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک چوراہے پر نصب مریم کا مجمسہ وہاں سے ہٹا دے۔ عدالت کے مطابق اس مجسمے کا وہاں ہونا ریاست کی مذہب سے علیحدگی کے اصول کی نفی ہے۔

ریاست کی مذہب سے علیحدگی: مریم کا مجسمہ ہٹانے کا عدالتی حکم
ریاست کی مذہب سے علیحدگی: مریم کا مجسمہ ہٹانے کا عدالتی حکم 

فرانسیسی شہر بوردو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق فرانس کے بحر اوقیانوس کے ساحلی علاقے کے قریب ہی واقع جزیرہ اِل دے رے سیاحوں کا پسندیدہ تعطیلاتی مقام ہے۔ اس جزیرے پر لا فلوٹ (La Flotte) ایک ایسا چھوٹا سا قصبہ ہے، جس کی آبادی 2800 نفوس ہر مشتمل ہے۔ کنواری مریم کا یہ مجمسہ اسی قصبے کے ایک چوراہے پر نصب ہے۔

Published: undefined

مجسمے کے ذریعے اظہار تشکر

یہ مجسمہ دوسری عالمی جنگ کے بعد ایک مقامی خاندان نے تیار کروایا تھا۔ اس کی تنصیب کا مقصد اس خاندان کی طرف سے مذہبی حوالے سے شکریے کا اظہار تھا کیونکہ تب اسی گھرانے کا ایک مرد رکن اور اس کا جوان بیٹا دوسری عالمی جنگ میں حصہ لینے کے بعد زندہ واپس لوٹے تھے۔

Published: undefined

شروع میں یہ مجمسہ متعلقہ فرانسیسی خاندان نے اپنے گھر کے باغیچے میں نصب کروایا تھا۔ لیکن بعد ازاں یہ مقامی بلدیہ کو عطیہ کر دیا گیا تھا۔ جزیرے Ile-de-Re کے قصبے لا فلوٹ کی بلدیہ نے اسے 1983ء میں اس چوراہے پر نصب کروا دیا تھا، جہاں یہ مجسمہ اب بھی موجود ہے۔

Published: undefined

2020ء میں اس مجسمے کو اس چوراہے سے گزرنے والی ایک کار نے ٹکر مار دی تھی اور اسے کافی نقصان پہنچا تھا۔ پھر مقامی بلدیہ نے اس کی مرمت کروا کے اسے اسی چوراہے میں لیکن ایک چبوترے پر نصب کروا دیا تھا۔

Published: undefined

مذہب کی ریاست سے علیحدگی کا فرانسیسی قانون

تب اس تنصیب کی ایک فرانسیسی تنظیم نے قانونی سطح پر مخالفت کی تھی۔ اس تنظیم کا نام La Libre Pensee 17 ہے۔ اس تنظیم کا مقصد ملک کے سیکولر تشخص کا تحفظ ہے۔ اس تنظیم نے اپنے قانونی دعوے کی بنیاد فرانس میں 1905ء میں نافذ ہونے والے اس قانون کو بنایا تھا، جس کے تحت ریاست اور مذہب کی ایک دوسرے سے علیحدگی کے اصول پر عمل کرتے ہوئے مذہبی علامات کی عوامی مقامات پر تنصیب کی ممانعت ہے۔

Published: undefined

اس مقدمے میں پہلے پوئٹیئر کی ایک عدالت نے یہ مجسمہ ہٹانے کا حکم دیا تو لا فلوٹ کی بلدیہ نے ایک علاقائی عدالت میں اپیل دائر کر دی تھی۔ اب لیکن بوردو میں ایک علاقائی عدالت نے بھی یہ اپیل متسرد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا ہے کہ بلدیاتی انتظامیہ کو کنواری مریم کا یہ مجسمہ ہٹانا ہی ہو گا۔

Published: undefined

مجسمے کی واضح طور پر مذہبی حیثیت

فرانس کے اس قصبے کے میئر نے تازہ عدالتی فیصلے کے بعد مجسمے کی موجودہ جگہ پر تنصیب کے حوالے سے جاری عوامی بحث کو 'مضحکہ خیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مجسمے کو قصبے کی 'ثقافتی میراث‘ اور 'مقامی یادگار‘ کے طور پر دیکھا جانا چاہیے، نہ کہ ایک 'مذہبی مجسمے‘ کے طور پر۔

Published: undefined

تاہم عدالتی فیصلے کے مطابق ممکن ہے کہ اس مجسمے کی تنصیب کے پیچھے مقامی بلدیہ کا مقصد کسی 'مذہبی ترجیح‘ کا اظہار نہ رہا ہو۔ مگر یہ بات بھی سچ ہے کہ کنواری مریم مسیحی مذہب کا ایک بہت اہم کردار ہیں، ''اس لیے اس مجسمے کی واضح مذہبی حیثیت سے انکار ممکن نہیں۔‘‘ لا فلوٹ کی بلدیاتی انتظامیہ کو عدالت نے کنواری مریم کا یہ مجسمہ ہٹانے کے لیے چھ ماہ کا وقت دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined