آر ایس ایس ملک کو مذہب، ذات اور صوبے کے نام پر بانٹنا چاہتی ہے: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کشن گنج میں انتخابی جلسے کے دوران کہا کہ آر ایس ایس ملک کو مذہب اور ذات کے نام پر بانٹ رہی ہے، جبکہ مہاگٹھ بندھن اتحاد و محبت کی سیاست پر یقین رکھتا ہے

کشن گنج: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اتوار کو بہار کے سرحدی علاقے کشن گنج میں مہاگٹھ بندھن کے امیدواروں کے حق میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس اور بی جے پی پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں آج دو نظریات کی لڑائی چل رہی ہے، ایک وہ جو ملک کو بانٹنا چاہتا ہے اور دوسرا جو جوڑنے کی بات کرتا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’ایک طرف آر ایس ایس ہے جو ملک کو کھانچوں میں بانٹنا چاہتی ہے۔ یہ لوگ مذہب، ذات اور صوبے کے نام پر عوام کے درمیان دیوار کھڑی کرتے ہیں۔ دوسری طرف مہاگٹھ بندھن ہے جو سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہے۔ ہم اتحاد، بھائی چارے اور محبت کے پیغام کو آگے بڑھا رہے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہمارا پیغام بالکل واضح ہے، ’’نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کھولنی ہے۔‘‘ جبکہ ان کے مخالفین محبت کی ان دکانوں کو بند کر کے نفرت پھیلانا چاہتے ہیں۔ یہی اصل فرق ہے اور اسی پر یہ لڑائی لڑی جا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس نفرت پھیلا کر عوام کو اصل مسائل سے بھٹکاتی ہیں۔ یہ لوگ نفرت سے فائدہ کماتے ہیں، تاکہ لوگوں کی توجہ بے روزگاری، مہنگائی اور بدعنوانی سے ہٹ جائے۔‘‘
بہار کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ریاست کے نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا۔ بہار کے کئی کالج اور یونیورسٹیاں بند ہو چکی ہیں۔ نوجوانوں کو روزگار کے لیے دوسرے صوبوں میں جانا پڑتا ہے۔ اگر یہی حالت برقرار رکھنی ہے تو عوام جانتی ہے کہ ووٹ کس کو دینا ہے۔‘‘
انہوں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’دونوں نے روزگار کے مواقع ختم کیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کے کپڑوں اور موبائل پر ’میڈ اِن چائنا‘ کے بجائے ’میڈ اِن بہار‘ لکھا ہو۔‘‘ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ بہار میں اتنے پھل پیدا ہوتے ہیں مگر فوڈ پروسیسنگ کی کتنی فیکٹریاں لگائی گئیں؟ انہوں نے کہا کہ مکھانہ، جو بہار کی پہچان ہے، کا اصل فائدہ کسانوں کو نہیں ملتا، بلکہ بیرونِ ملک یہ مہنگے داموں فروخت ہوتا ہے۔
انہوں نے تاریخی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ایک وقت تھا جب نالندہ یونیورسٹی علم و دانش کا مرکز تھی اور دنیا بھر سے طلبہ وہاں پڑھنے آتے تھے۔ ہم چاہتے ہیں کہ دوبارہ بہار کو علم و تعلیم کا مرکز بنایا جائے۔ ہماری حکومت بنی تو نئے اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں کھولی جائیں گی۔‘‘
انہوں نے بی جے پی پر ووٹ چوری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی عوام کی حمایت سے نہیں بلکہ ووٹ چوری کر کے الیکشن جیتتی ہے۔ یہ لوگ جمہوریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ہندوستان کی آواز کی حفاظت کر رہے ہیں۔‘‘ راہل گاندھی کی اس تقریر کے دوران عوام کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ’محبت کی دکان‘ کے نعرے سے ان کا خیر مقدم کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔