سماج

بنگلہ دیش نے ریپ کی سزا موت مقرر کر دی

بنگلہ دیش نے ریپ یا جنسی زیادتی کے مجرموں کے لیے سزائے موت مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے یہ اعلان جنسی زیادتی کے واقعات کے بعد شروع ہونے والے کئی روزہ مظاہروں کے بعد کیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش نے ریپ کی سزا موت مقرر کر دی
بنگلہ دیش نے ریپ کی سزا موت مقرر کر دی 

بنگلہ دیشی کابینہ نے آج منگل 12 اکتوبر کو ریپ یا جنسی زیادتی کے مجرموں کو سزائے موت دینے کی منظوری دے دی ہے۔ بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کو خود اپنی پارٹی کے اندر سے بھی اس حوالے سے دباؤ کا سامنا تھا۔ ڈھاکا میں ایک میٹنگ کے بعد ان کی حکومت نے سزائے موت لاگو کرنے کا اعلان کیا۔ بنگلہ دیشی وزیر انصاف انیس الحق کے مطابق یہ قانون منگل 13 اکتوبر کو صدر کی جانب سے جاری کر دیا جائے گا۔

Published: undefined

بنگلہ دیش کے وزیر انصاف انیس الحق کے مطابق ریپ کے مجرموں کو سزائے موت دینے کے فیصلے کی منظوری وزیر اعظم شیخ حسینہ کی قیادت میں آج ڈھاکا میں ہونے والی کابینہ کی ایک ملاقات میں دیا گیا: ''اس قانون میں فوری ترمیم کی ضرورت ہے۔ (کابینہ نے) فیصلہ کیا ہے کہ اس حوالے سے ایک آرڈیننس کل منگل کے روز صدر کی توثیق کے ساتھ جاری کر دیا جائے، کیونکہ ان دنوں پارلیمان کا اجلاس نہیں ہو رہا۔‘‘

Published: undefined

تیزی سے بڑھتے ہوئے جنسی زیادتی کے واقعات

Published: undefined

بنگلہ دیش میں حالیہ برسوں کے دوران جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انسانی حقوق کے بنگلہ دیشی گروپ عین و شلیش کیندرا کے مطابق رواں برس جنوری سے لے کر ستمبر تک قریب 1,000 ایسے واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں سے قریب 20 فیصد اجتماعی زیادتی یا گینگ ریپ کے واقعات تھے۔

Published: undefined

بنگلہ دیش میں تازہ مظاہروں کا سلسلہ ایک ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں مردوں کے ایک گروپ کو دیکھا جا سکتا ہے جو ایک خاتون کے کپڑے پھاڑتے اور قریب آدھے گھنٹے تک اس پر حملہ آور ہوتے دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ واقعہ ملک کے شمال مشرقی علاقے نواکھلی میں پیش آیا تھا۔

Published: undefined

بنگلہ دیش کے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کو اس گروپ نے گزشتہ پورے سال کے دوران اسلحے کے زور پر مسلسل زیادتی کا نشانہ بنایا۔

Published: undefined

ریپ کے ذمہ دار قانون کی گرفت سے آزاد

Published: undefined

تاہم ماہرین کا مؤقف ہے کہ سخت سزائیں لاگو کرنے کی بجائے جنسی زیادتی سے متعلق مقدمات میں موجود خامیوں اور سزائیں ملنے کی انتہائی کم شرح جیسے مسائل کو فی الفور حل کرنے کی ضرورت ہے۔

Published: undefined

اقوام متحدہ کی طرف سے 2013ء میں کرائے جانے والے ایک سروے کے مطابق بنگلہ دیش کے ایسے مرد جنہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ جنسی زیادتی کے مرتکب ہو چکے ہیں، ان میں سے دیہاتی علاقوں کے 88 فیصد اور شہری علاقوں کے 95 فیصد نے بتایا کہ انہیں کسی قسم کے کسی قانونی نتائج کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined