سائنس

خبردار! سوشل میڈیا پر کریڈٹ کارڈ چوری کے نئے ڈھنگ دریافت

اگرچہ مالویئر کی اس مخصوص شکل کی وسیع پیمانے پراطلاع نہیں دی گئی ہے لیکن اس کی دریافت سے معلوم ہوتا ہے کہ فراڈ کرنے والے گروہ مستقل طور پر اپنی مذموم چالوں کو تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

سائبر کرائم / Getty Image
سائبر کرائم / Getty Image 

دنیا بھر .میں سائبر جرائم میں اور فراڈ کے طریقوں میں صارفین کے کریڈٹ کارڈز میں موجود رقوم ہتھیانے کا ہے۔ اس حوالے سے سائبر ماہرین نے جرائم پیشہ عناصر کے ایک نئے ایسے حربے کا انکشاف کیا ہے۔ سائبر ماہرین نے سائبر مجرموں کی اس نئی چال کا پتا چلایا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر نے ویب پر ایک نئی قسم کا مالویئرسافٹ ویئر تیار کیا ہے جو سوشل میڈیا کے بٹنوں کے لیے استعمال ہونے والی تصاویر کے اندر چھپ جاتا ہے۔ جس کا مقصد کریڈٹ کارڈ کی معلومات چوری کرنا ہے جو الیکٹرانک اسٹوروں میں ادائیگی کے فارموں میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

Published: undefined

مالویئر جسے ویب اسکیمر یا میجکارٹ اسکرپٹ کہا جاتا ہے کا پتہ جون اور ستمبر کے درمیان آن لائن اسٹورز میں ہونے والے کریڈٹ کارڈ کی چوری کے واقعات میں لگایا گیا۔ سب سے پہلے یہ معلومات ڈچ انفارمیشن سیکورٹی کمپنی سانگیوئین سیکورٹی نے طشت ازبام کیں۔ اگرچہ مالویئر کی اس مخصوص شکل کی وسیع پیمانے پراطلاع نہیں دی گئی ہے لیکن اس کی دریافت سے معلوم ہوتا ہے کہ فراڈ کرنے والے گروہ مستقل طور پر اپنی مذموم چالوں کو تیار کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

Published: undefined

تکنیکی سطح پر معلومات سے پتا چلا ہے کہ مالویئر ایک ایسی تکنیک کا استعمال کرتا ہے جسے معلومات کو چھپانے کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس تکنیک سے مراد کسی اور شکل میں معلومات کو چھپانا ہے۔ مثال کے طور پر تصویروں کے اندر موجود متن کو چھپانا۔

Published: undefined

مالویئر حملوں کی دنیا میں معلومات کو چھپانے کے طریقہ کار کو عام طور پر اینٹی وائرس پروگراموں سے فراڈ کوڈ کو چھپانے کے طریقے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ جس میں فائلوں کے اندر نقصان دہ کوڈ رکھ کر وائرس سے پاک فائلیں دکھائی دیتی ہیں۔ پچھلے برسوں میں اسٹینگرافی کے حملوں کی سب سے عام شکل امیج فائلوں کے اندر بدنیتی پرمبنی پے لوڈز کو چھپا رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined