سائنس

گگن یان مشن میں اہم پیش رفت، اسرو نے کریو ماڈیول کا پہلا ایئر ڈراپ پیراشوٹ ٹیسٹ کامیابی سے مکمل کیا

اسرو نے گگن یان مشن کے تحت پہلا انٹیگریٹڈ ایئر ڈراپ پیراشوٹ ٹیسٹ کامیاب کیا۔ یہ سسٹم خلائی جہاز کی رفتار قابو کرنے اور خلابازوں کی محفوظ واپسی یقینی بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ&nbsp;@isro</p></div>

تصویر بشکریہ @isro

 

ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے اتوار (24 اگست) کو پہلا انٹیگریٹڈ ایئر ڈراپ پیراشوٹ (آئی اے ڈی ٹی-01) کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ گگن یان کے لیے ڈیزائن کیا گیا یہ پیرا شوٹ خلائی جہاز کی رفتار کو کنٹرول کرنے کا ایک سسٹم ہے۔ یہ تجربہ خلائی مسافروں کی زمین پر محفوظ واپسی کے لیے کیا گیا ہے۔ تجربہ کے دوران ہندوستانی فضائیہ، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او)، ہندوستانی بحریہ اور انڈین کوسٹ گارڈ موجود رہے، جو اس مشن کے لیے سب کے اتحاد کو ظاہر کرتا ہے۔

Published: undefined

واضح ہو کہ یہ پیراشوٹ سسٹم فضا میں دوبارہ داخل ہونے کے بعد کریو ماڈیول کی دوبارہ محفوظ واپسی کے لیے کافی ضروری ہے۔ تجربہ کے دوران ایک ماک ماڈیول کو طیارہ سے چھوڑا گیا اور نئے تیار کردہ پیراشوٹ کو اسمبلی کی مدد سے بحفاظت اتارا گیا، جس سے یہ تجربہ کامیاب رہا۔ اسرو کے افسران کے مطابق ’آئی اے ڈی ٹی-01‘ کا مقصد یہ جانچنا تھا کہ پیراشوٹ کھولنے کا مکمل عمل ٹھیک سے کام کر رہا ہے یا نہیں، جس میں اس کے نتائج، پیراشوٹ کھولنے کا عمل اور پھر بڑا پیراشوٹ کھولنا شامل ہے۔ اس تجربہ میں یقینی بنایا گیا کہ لینڈنگ سے قبل پیراشوٹ رفتار کو بہتر طور سے کم کر رہا ہے یا نہیں۔ اس تجربہ نے اسرو کو یہ یقین دلا دیا کہ ہم کریو کی پرواز کے قریب پہنچ رہے ہیں۔

Published: undefined

ہندوستان کا گگن یان مشن دسمبر 2025 میں شروع کیا جائے گا، جو زمین کے نچلے مدار میں انسانی مشن کی جانچ میں ہندوستان کی پہلی کوشش ہوگی۔ اس کے بعد سال 2028 میں شروع ہونے والے اس انسان بردار مشن  سے ہندوستان خود مختار کریو خلائی پرواز کی صلاحیت حاصل کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ گگن یان کے لیے ڈیزائن کیا گیا یہ پیراشوٹ تین رکنی کریو کو 3 دن تک تقریباً 400 کلومیٹر کے مدار میں لے جانے اور پھر بحفاظت زمین پر واپس لانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

Published: undefined

افسران کے مطابق یہ کامیاب تجربہ خلائی مسافروں کی حفاظت کو مضبوط کرتا ہے، جو کہ مشن کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آئندہ تجربوں میں پیراشوٹ کی مزید جانچ، ضرورت پڑنے پر راکٹ کو لانچ پیڈ سے ہٹانے کی جانچ اور سمندرسے خلائی جہاز کو واپس لانے کی مشقیں شامل ہوں گی، تاکہ مشن کی مکمل تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہندوستان کے خلائی مشن پر پوری دنیا کی نظر ہے اور ’آئی اے ڈی ٹی-01‘ مشن ہندوستان کے لیے ایک بڑی کامیابی تصور کیا جائے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined