سائنس

کورونا وائرس کس طرح ہمارے باقی اعضاء پر حملہ آور ہو سکتا ہے؟

اس وائرس کی مہلک نئی قسم پھیپھڑوں کو مفلوج کرتی ہے۔ لیکن اب یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ اس کا جارحانہ پیتھوجن جسم کے دیگر مرکزی اعضاء پر بھی حملہ آور ہوتا ہے۔

کورونا وائرس کس طرح ہمارے باقی اعضاء پر حملہ آور ہو سکتا ہے؟
کورونا وائرس کس طرح ہمارے باقی اعضاء پر حملہ آور ہو سکتا ہے؟ 

کووڈ۔انیس وائرس عام طور پر سانس کی نچلی نالی پر حملہ آور ہوتا ہے، جس سے مریض کو سانس کی تکلیف، خشک کھانسی اور پھر نمونیہ ہو سکتا ہے۔ لیکن اب اشارے ملے ہیں کہ یہ وائرس جسم کے دیگر اہم اعضاء کو بھی نقصان پہنچاتا ہے، جن میں دل، دماغ، گردے، اعصابی نظام، خون کی رگیں اور جِلد شامل ہیں۔

Published: undefined

دل کا معاملہ

Published: undefined

امریکا، چین، اٹلی اور دیگر ممالک سے ملنے والے شواہد سے پتا چلتا ہے کہ یہ وائرس دل پر بھی حملہ آور ہوتا ہے کیونکہ ان ملکوں میں انتقال کر جانے والے مریضوں کی خاصی تعداد پہلے سے ہائی بلڈ پریشر اور دل کے دیگر عارضوں میں مبتلا تھی۔

Published: undefined

ماضی میں بھی سارس اور مارس وبا کے دوران وائرس دل کو نقصان پہنچانے کا سبب بنا تھا اور اس وائرس کی نئی قسم کا پیتھوجن اُن سے کافی ملتا جلتا ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ وائرس خود دل پر حملہ آور ہوتا ہے یا پھر انفیکشن کے دوران مدافعتی ردعمل کے باعث دل کو نقصان پہنچتا ہے۔ تاہم اس پر ابھی تحقیق جاری ہے۔

Published: undefined

پھیپھڑوں کی کمزوری

Published: undefined

اگر پھیپھڑوں کی بات کی جائے تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا سے جو لوگ تندرست ہو جاتے ہیں بعض اوقات ان کے پھیپھڑے پوری طرح دوبارہ ٹھیک نہیں ہو پاتے۔

Published: undefined

چینی محققین کے مطابق بعض ٹھیک ہو جانے والے مریضوں کے پھیپھڑوں میں دودھیا رنگ کی پتلی سی جھلی دیکھی گئی ہے، جس سے پھیپھڑے مستقل طور پر خراب ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹر اس بات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ کیا اس وائرس سے پھیپھڑوں میں فائبروسس بنتا ہے۔ فائبروسس پھیپھڑوں میں سوجن پیدا کرتے ہیں جس کے باعث آکسیجن کی ترسیل متاثر ہوتی ہے۔ سانس لینے میں مشکل اتنی بڑھ جاتی ہے کہ انسان کے لیے کام کاج کرنا دشوار ہو جاتا ہے۔ پھیپڑوں میں فائبروسس کا ابھی تک کوئی علاج نہیں۔

Published: undefined

دماغ پر زور

Published: undefined

اسی طرح کورونا کے اسی فیصد سے زائد مریضوں میں دیکھا گیا ہے ان کی سونگھنے اور چکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہیں۔ عمومی طور پر نزلے زکام میں اس قسم کی علامات کافی بعد میں سامنے آتی ہیں۔ لیکن اس انفیکشن میں یہ علامات ابتدائی دنوں میں محسوس کی جاتی ہیں۔

Published: undefined

سائنسدانوں کے مطابق اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کہ کئی مریضوں میں کووڈ۔انیس اعصابی نظام کو متاثر کرتا ہے کیونکہ سونگھنے کا سیدھا تعلق ناک کے ذریعے دماغ کے سینٹرل نروس سسٹم سے ہے۔

Published: undefined

چین اور جاپان کے محققین کے مطابق شاید یہی وجہ ہے کہ کچھ لوگوں میں کورونا کا نیا پیتھوجن دماغ تک پہنچ کر سانس سے متعلق حصے کو نقصان پہنچاتا ہے، جس کے باعث بعض عمر رسیدہ مریض یکا یک سانس لینا بند کر دیتے ہیں۔

Published: undefined

جِلد کا نقصان

Published: undefined

اسی طرح کئی ممالک سے اطلاعات ہیں کہ کورونا وائرس جلد کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ ڈاکٹروں کی طرف سے بچوں اور نوجوان مریضوں کے پیروں پر جامنی رنگ کے نشان دیکھے گئے، جو بظاہر خسرہ اور چکن پاکس سے ملتے جلتے ہیں۔ پیروں کی انگلیوں پر سوجن اور زخم اکثر خون جمنے یا فراسٹ بائیٹ جیسے ہوتے ہیں۔ بعض اوقات جسم کے دوسرے حصوں پر بھی نشانات دانے پائے جاتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق قوی امکان ہے کہ یہ جلد کا یہ نقصان وائرس کی وجہ سے بلڈ کلاٹنگ کا نتیجہ ہو۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined