سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

اب چیٹ جی پی ٹی کا باس پڑھے گا انسانی دماغ، مسک کے ’نیورالنک‘ کو سیدھی ٹکر، نہیں ہوگی سرجری

’نیورالنک‘ کی بی سی آئی برین چپ ان لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے جو فالج کے شکار ہیں۔ نولان آربو ایسے پہلے انسان ہیں جن کے دماغ پر نیورالنک کی چپ سیٹ کو کامیابی کے ساتھ امپلانٹ کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

’چیٹ جی پی ٹی‘ کی تخلیق کار کمپنی ’اوپن اے آئی‘ کے باس سیم آلٹ مین اب ایک نئے پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں جس کا نام ’برین‘ ہے۔ رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی اب ’مرج لیبز‘ پر کام کر رہی ہے جو برین کمپیوٹر انٹرفیس (بی سی آئی) ہوگا۔ اس سسٹم کا کام برین سے آنے والے سگنلز اور آواز کو حاصل کرنا ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اسے سرجری کی ضرورت نہیں ہے۔

Published: undefined

سیم آلٹ مین کے آنے والے اس پروجیکٹ کا براہ راست مقابلہ دنیا کے سب سے امیر شخص ایلون مسک کی کمپنی ’نیورالنک‘ کے ساتھ ہوگا۔ نیورالنک بھی انسانی دماغ میں بی سی آئی چپ کو امپلانٹ کرتی ہے۔ اس سلسلے میں وہ پہلے ہی اس کا ایک کامیاب تجربہ کر چکی ہے جس کی مدد سے صارفین دماغی لہروں اور آوازوں کا استعمال کرتے ہوئے کمپیوٹرکا کرسر چلا پا رہے ہیں۔

Published: undefined

جہاں نیورا لنک کی بی سی آئی چپ لگانے کے لیے سر کے آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے بعد چپ سیٹ کو دماغ پر امپلانٹ کرتے ہیں وہیں سیم آلٹ مین کا کہنا ہے کہ ان کے پروجیکٹ میں سرکی سرجری کر کے اس کو کھولنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔’دی ورج‘ کی رپورٹ کے مطابق سیم آلٹ مین ’مرج لیبز‘ کے لیے ایک بڑی اور طاقتور ٹیم کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔ اس میں معروف مالیکیولر سائنسدان میخائل شپارو کا نام شامل ہے۔ حالانکہ وہ یہاں کس عہدے پر فائز ہوں گے، یہ ابھی واضح نہیں ہے۔

Published: undefined

’نیورالنک‘ کی بی سی ئی برین چپ ان لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے جو فالج کے شکار ہیں۔ نولان آربو ایسے پہلے انسان ہیں جن کے دماغ پر نیورالنک کی چپ سیٹ کو کامیابی کے ساتھ امپلانٹ کیاہے۔ وہ فالج کے شکار ہیں اور گردن کے نیچے کا حصہ وہ کنٹرول نہیں کرپاتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں نیورالنک کی برین چپ ان کے لیے بہت مفید ثابت ہوئی ہے۔ وہ اب صحت مند ہیں اور برین چپ کی مدد سے کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ چلانے کے قابل ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined