پریس ریلیز

عمران پرتاپ گڑھی کی کوششیں رنگ لائیں، ہماچل پردیش واقع سنجولی مسجد کیس میں عدالت سے ملی راحت

آج چنڈی گڑھ ہائی کورٹ نے سنجولی مسجد سے وابستہ افراد کو راحت دی۔ اس نے اپنے حکم میں حکم امتناعی دے دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عمران پرتاپ گڑھی / تصویر قومی آواز</p></div>

عمران پرتاپ گڑھی / تصویر قومی آواز

 

نئی دہلی: ہماچل پردیش کی مشہور ’سنجولی مسجد‘ کیس میں کانگریس کے راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی کی کوششیں رنگ لائی ہیں۔ ہماچل پردیش واقع سنجولی مسجد کو لے کر گزشتہ کئی مہینوں سے 2 برادریوں کے درمیان بڑا تنازعہ چل رہا تھا۔ دونوں فرقے اس معاملے پر ایک طویل جھگڑے میں مصروف تھے اور کچھ بی جے پی حامی افراد نے ریاست کے ماحول کو خراب کرنے کے لیے مداخلت کی تھی۔ دریں اثناء سنجولی مسجد کمیٹی نے دہلی میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے اقلیتی شعبہ کے قومی صدر اور رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی سے ملاقات کی اور اپنی پریشانیوں سے واقف کرایا۔ اسی وقت عمران پرتاپ گڑھی نے مسجد کمیٹی کے تمام ارکان اور عہدیداروں کے ساتھ کانگریس تنظیم کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال سے ملنے ان کی رہائش پہنچے اور ہماچل کے ماحول کو خراب ہونے سے روکنے کے لیے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔

Published: undefined

عمران پرتاپ گڑھی کے اقدام کے بعد کانگریس حکومت نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو کو حکم دیا کہ ریاست کا ماحول خراب ہونے سے بچائیں اور سنجولی مسجد کی حفاظت ہر حال میں کریں۔ مزید برآں کانگریس لیڈر عمران پرتاپ گڑھی نے عدالتی نظام میں اپنا بھروسہ رکھتے ہوئے سنجولی مسجد معاملے کے سلسلے میں چنڈی گڑھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ آج چنڈی گڑھ ہائی کورٹ نے سنجولی مسجد سے وابستہ افراد کو راحت دی۔ اس نے اپنے حکم میں حکم امتناعی دے دیا ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل بھی کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی ملک کے ہر سنگین مسئلے پر آواز اٹھاتے رہے ہیں۔ چاہے وہ ہلدوانی کی رہائشی بن پھول بستی کو بچانے کی کوشش ہو یا ملک کی پارلیمنٹ میں نجیب کا معاملہ اٹھانے کا، یا پھر طلبا کی فیسوں میں اضافے کا معاملہ ہو یا جامعہ میں طلبا کی پٹائی کا معاملہ، مہاراشٹر میں اقلیتوں کے بچوں کے لیے حج ہاؤس میں دوبارہ سے مفت کوچنگ شروع کرنے کا معاملہ ہو یا اسی طرح کے دیگر اہم معاملے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی ہر مسئلے پر اپنی مستعدی دکھاتے ہوئے حل تلاش کرنے کی کوشش کرتے نظر آ تے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined