پاکستان

پاکستان میں 27ویں آئینی ترمیم منظور، سپریم کورٹ کے ناراض 2 سینئر ججوں نے دیا استعفیٰ

ترمیم شدہ قانون کے تحت پاکستان میں ایک وفاقی آئینی عدالت کی تشکیل ہوگی، جو آئینی معاملوں میں سماعت کرے گی۔ موجودہ سپریم کورٹ صرف سول اور جرائم کے معاملات تک محدود رہے گی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان
سپریم کورٹ آف پاکستان 

پاکستان کی سپریم کورٹ کے 2 سینئر ججوں نے 27ویں آئینی ترمیم کی مخالفت میں استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ 13 نومبر کو ہوئی یہ ترمیم پاکستان کے آئین کو کمزور کرتی ہے اور عدلیہ کی آزادی کو ختم کرنے والی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی متنازعہ 27ویں آئینی ترمیم کو منظوری دیے جانے کے محض کچھ ہی گھنٹوں بعد جسٹس منصور علی شاہ اور اطہر منت اللہ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ آئین میں ترمیم پاکستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ذریعہ منظور ہونے کے بعد قانون بنانے کی راہ میں آخری قدم تھا۔ ترمیم شدہ قانون کے تحت پاکستان میں ایک وفاقی آئینی عدالت کی تشکیل ہوگی، جو آئینی معاملوں میں سماعت کرے گی۔ موجودہ سپریم کورٹ صرف سول اور جرائم کے معاملات تک محدود رہے گی۔

Published: undefined

جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ یہ ترمیم پاکستان کے آئین پر شدید حملہ ہے۔ یہ سپریم کورٹ کی طاقتوں کو ختم کرتا ہے۔ عدلیہ کو ایگزیکٹو کے تابع کرتا ہے اور آئینی جمہوریت کی بنیادوں پر حملہ کرتا ہے۔ ملک کی عدالت عظمیٰ کی سالمیت کو توڑ کر اس ترمیم نے عدالتی آزادی اور سالمیت کو ختم کر دیا ہے اورملک کو دہائیوں پیچھے دھکیل دیا ہے۔ آئینی نظام کی یہ تباہی بہت وقت تک ایسے ہی نہیں رہنے والی اور وقت کے ساتھ اسے تبدیل کر دیا جائے گا، لیکن تب تک اس ادارے کو کافی نقصان پہنچ گیا ہوگا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اپنے عہدہ پر برقرار رہنا نہ صرف ایک آئینی غلطی کو خاموشی کے ساتھ قبول کرنے کے مترادف ہوگا، بلکہ اس کا مطلب ایک ایسی عدالت میں بیٹھے رہنا بھی ہوگا، جس کی آئینی آواز کو دبا دیا گیا ہے۔ ایسی کمزور عدالت میں خدمات انجام دیتے ہوئے میں آئین کی حفاظت نہیں کر سکتا۔

Published: undefined

جسٹس منت اللہ نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ 27ویں ترمیم کی منظوری سے قبل میں نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا تھا کہ اس کی مجوزہ شقوں کا ہمارے آئینی نظام کے لیے کیا مطلب ہے۔ ان کی خاموشی کے درمیان اب وہ خدشات درست ثابت ہو گئی ہیں۔ جس آئین کے تحفظ کی میں نے قسم کھائی تھی، وہ اب نہیں رہی۔ اس کی بنیاد پر اس سے بڑا کوئی حملہ نہیں ہو سکتا کہ 27ویں آئینی ترمیم کی بنیاد اس آئین کی قبر پر ہے جس کو برقرار رکھنے کی میں نے قسم کھائی تھی، اب وہ آئین باقی نہیں رہا۔ نئے نظام میں میرے لیے جج کا لباس زیب تن کرنا اب غداری کی علامت بن گیا ہے، اس لیے میں اس عہدہ پر برقرار نہیں رہ سکتا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ صدر یا وزیر اعظم کے مشورہ پر آرمی چیف یا چیف آف ڈیفنس فورس کی تقرری ہوگی۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے عہدے کی مدت 27 نومبر 2025 کو ختم ہو جائے گی۔ نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا سربراہ پاکستان کی فوج سے ہوگا، فیلڈ مارشل، مارشل آف ایئر فورس، اور ایڈمرل آف فلیٹ جیسے عہدے تاحیات رہیں گے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ترمیم عدلیہ کی آزادی پر سب سے بڑا حملہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined