پاکستان

بے نظیر قتل معاملے میں پرویز مشرف بھگوڑا قرار

بے نظیر قتل معاملے میں پرویز مشرف کو عدالت نے بھگوڑا قرار دیا

Getty Images
Getty Images 

بے نظیر قتل معاملے میں آج ایک پاکستانی عدالت نے دو افراد کو قید اور سابق پاکستانی صدر پرویز مشرف کو ’بھگوڑا‘ قرار دیا ہے۔ پانچ دیگر افراد کو عدالت نے بری کر دیا ہے۔

پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا جب وہ ایک پارک سے ایک الیکشن ریلی کو خطاب کر کے باہر آ رہی تھیں۔ اسی وقت سے اس معاملے میں پرویز مشرف پر بے نظیر کے قتل کی سازش کے الزامات لگائے جا رہے تھے۔

بے نظیر کا جس جگہ قتل ہوا تھا اس مقام کو لوکل انتظامیہ نے فوراً صاف کر دیا تھا۔ حد یہ ہے کہ اس سے قبل کہ پولس اس مقام کا معائنہ کرتی، وہاں پرپہلے ہی بے نظیر کا خون صاف کر دیا گیا تھا۔

یہاں یہ بھی یاد دلانا ضروری ہوگا کہ بے نظیر اور مشرف کے تعلقات خوشگوار نہیں تھے۔ مشرف یہ نہیں چاہتے تھے کہ بے نظیر اپنی جلاوطنی ختم کر کے واپس پاکستان لوٹ کر آئیں اور اس وقت ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیں۔

اس سلسلے میں ایک امریکی صحافی نے یہاں تک کہا ہے کہ بے نظیر کی پاکستان واپسی سے کچھ قبل وہ بے نظیر سے ملاقات کے لیے گیا۔ بے نظیر نے اس کو یہ بات بتائی کہ پرویز مشرف ان کی واپسی کے سخت مخالف ہیں۔ اس گفتگو کے دوران اس صحافی نے پرویز مشرف سے فون پر رابطہ کر ان سے پوچھا کہ کیا بے نظیر پاکستان واپسی پر محفوظ رہیں گیں۔ اس سوال پر پرویز مشرف نے سیدھا جواب یہ دیا کہ ’’اس کے لیے وہ خود ذمہ دار ہوں گی۔‘‘

یعنی پرویز مشرف بے نظیر کی جان کی حفاظت کے لیے کوئی اہم قدم اٹھانے کو تیار نہیں تھے۔ ظاہر ہے کہ تب ہی ایک ریلی سے خطاب کرنے کے بعد بے نظیر جیسے ہی باہر نکلیں ان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔

بے نظیر بھٹو خاندان کی تیسری اہم فرد ہیں جن کی جان ایسے واقعات میں گئی۔ بے نظیر سے قبل ان کے والد اور سابق صدر پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کو جنرل ضیاء الحق کے اشارے پر ایک قتل کے الزام میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ اس کے چند سال بعد بھٹو کے بڑے صاحبزادے کو گولی لگ جانے سے موت ہو گئی تھی۔ آخر میں 27 دسمبر 2007 میں بے نظیر بھی مار دی گئیں۔

Published: 31 Aug 2017, 5:24 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 31 Aug 2017, 5:24 PM IST