پاکستان

بیک ڈور بات چیت کے بارے میں پُرامید نہیں: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ بیک چینل کے ذریعے بات چیت معمول کی بات ہے۔ سیاسی جماعتیں ہمیشہ بات چیت کے راستے کھلے رکھتی ہیں۔ لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ان مذاکرات سے کچھ نکلنے والا ہے۔

عمران خان کی فائل تصویر، آئی اے این ایس
عمران خان کی فائل تصویر، آئی اے این ایس 

اسلام آباد: پاکستانی الیکشن کمیشن (ای سی پی) کے ذریعہ بدعنوانی میں ملوث ہونے کی وجہ سے نااہل قرار دیئے جانے کے ایک دن بعد سابق وزیر اعظم عمران خان متعلقہ لوگوں کے ساتھ بیک ڈور بات چیت کے بارے میں پرامید نظر نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہفتے کے آخر تک دارالحکومت میں ان کے 'تاریخی لانگ مارچ' کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

Published: undefined

مقامی میڈیا کے مطابق ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ نے توشہ خانہ معاملے میں ای سی پی کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) سے رجوع کیا اور درخواست پر اسی دن سماعت کرنے کی استدعا کی۔ تاہم آئی ایچ سی کے چیف جسٹس نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹرار کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کے ساتھ درخواست پر پیر کو غور کیا جائے گا۔

Published: undefined

بنی گالہ میں رواں ہفتے کے آغاز میں ضمانت پر رہا ہونے والے سینیٹر اعظم سواتی کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ اپنی پارٹی کی بات چیت پر تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ "بیک چینل کے ذریعے بات چیت معمول کی بات ہے۔ سیاسی جماعتیں ہمیشہ بات چیت کے راستے کھلے رکھتی ہیں۔ لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ان مذاکرات سے کچھ نکلنے والا ہے۔ ہم کیا بات کرنے جا رہے ہیں۔ ہم ملک کے مفاد کے لیے نئے انتخابات چاہتے ہیں۔

Published: undefined

سابق وزیراعظم جو اسلام آباد میں اپنے آئندہ مارچ کے لیے حمایت اکٹھا کر رہے ہیں، نے یہ بھی اعلان کیا کہ اگر مذاکرات میں پیش رفت نہ ہوئی تو وہ جمعرات یا جمعہ کو مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ "میں جمعرات یا جمعہ (27-28 اکتوبر) کو تاریخ کا اعلان کروں گا۔ اگر مجھے (احتجاج سے پہلے) گرفتار کر بھی لیا گیا تو یہ ایک لانگ مارچ ہوگا کیونکہ لوگ موجودہ حکومت سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

آرمی چیف کے بارے میں ٹوئٹ کرنے پر گرفتار ہونے والے سواتی کے بارے میں بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ پاکستان میں سیاستدانوں کے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس سے قبل شہباز گل کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے کپڑے اتارے گئے تھے اور انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا تھا۔ اگر عدالت اس واقعہ کا نوٹس لے لیتی تو اعظم سواتی کا ویسا انجام نہیں ہوتا۔‘‘

Published: undefined

ای سی پی کے باہر سے پی ٹی آئی کے ایم ایل اے کی گرفتاری پر ایک تبصرہ میں عمران خان نے کہا کہ پولیس نے صالح محمد کے ساتھ ایک مجرم جیسا سلوک کیا۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ گزشتہ 17 سال سے پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر اور ایم ایل اے ہونے کے باوجود ان کو ان کے پوتوں، پوتیوں کے سامنے گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined