پاکستان

پاکستان: بشریٰ بی بی کے بیٹے پر بدعنوانی کا کیس درج، تقرریوں اور تبادلوں کے لیے رشوت لینے کا الزام

اے سی ای کے مطابق ملزمان نے مختلف سرکاری محکموں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران کی تقرری اور تبادلوں کے لیے لاکھوں روپے کی رشوت لی۔

<div class="paragraphs"><p>بشریٰ بی بی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

بشریٰ بی بی، تصویر آئی اے این ایس

 

پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے چیف عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی کے بیٹے ابراہیم مانیکا، پاکستانی پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ عثمان بجدار اور چھ دیگر کے خلاف لاہور میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کے ذریعہ بدعنوانی کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اے سی ای کے مطابق ملزم نے مختلف سرکاری محکموں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران کی تقرری اور تبادلوں کے لیے لاکھوں روپے کی رشوت لی۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق فرح گوگی کے ذریعہ مبینہ طور سے رشوت میں حاصل رقم جمع کی گئی اور مختلف بینکوں میں ڈالی گئی۔ اے سی ای نے اپنی ایف آئی آر میں کہا ہے کہ پاکستان نے اب تک تقریباً 450 ملین روپے کی وصولی کی ہے۔

Published: undefined

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمین نے حکومت کے اندر اعلیٰ عہدوں پر فائز اشخاص کو تقرر کرنے اور ٹرانسفر کرنے کے لیے انھیں دی گئی قوتوں کا غلط استعمال کیا۔ مانیکا، بجدار، گوگی، سینئر بیوروکریٹ طاہر خورشید، احمد عزیز طرار، صالحہ سعید، عثمان معظم اور سہیل خواجہ کو نامزد کیا گیا ہے۔

Published: undefined

رواں ہفتہ کے شروع میں شیرین مزاری اور علی حیدر زیدی سمیت پی ٹی آئی کے دیگر لیڈروں کی طرح بجدار نے بھی مبینہ طور پر اعلان کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ ساتھ سیاست بھی چھوڑ رہے ہیں۔ پاکستان میں 9 مئی کو ہوئے تشدد کے بعد انھوں نے یہ فیصلہ کیا تھا۔ انھوں نے پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 9 مئی کو دیکھی گئی بربریت کی مذمت کی، اور کہا کہ وہ ہمیشہ پاکستانی فوج کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔ پنجاب کے متنازعہ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ ہمیشہ خیر سگالی کی سیاست میں یقین کرتے ہیں اور انھوں نے سبھی اسٹیک ہولڈرس سے نااتفاقی کو دور کرنے اور ملک کی بھلائی کے لیے کام کرنے کی گزارش کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined