
فائل تصویر آئی اے این ایس
یوکرین نے اب امریکہ کی طرف سے تیار کی گئی 28 نکاتی امن تجویز کے حوالے سے مثبت اشارے دیے ہیں۔ بڑھتے ہوئے دباؤ اور سفارتی بحران کے درمیان، یوکرین کے صدر زیلنسکی نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کی ترجیح وقار کے ساتھ دیرپا امن ہے، اور اس مقصد کے لیے امریکہ اور یورپ کے ساتھ مسلسل مذاکرات جاری ہیں۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق وائٹ ہاؤس چاہتا ہے کہ یوکرین اگلے ہفتے تھینکس گیونگ کے موقع پر امریکہ کی جانب سے تیار کردہ 28 نکاتی امن منصوبے پر کم از کم ایک فریم ورک معاہدے پر دستخط کرے۔ اس ڈیڈ لائن کے بارے میں یوکرین کی حکومت کو آگاہ کر دیا گیا ہے، حالانکہ حکام نے اسے ایک ہدف کے طور پر بیان کیا ہے، نہ کہ سخت ڈیڈ لائن۔ امریکہ یہ بھی تسلیم کرتا ہے کہ کوئی بھی حتمی مذاکرات انتہائی پیچیدہ ہوں گے اور اسے نتیجہ خیز ہونے میں ہفتے سے زیادہ وقت لگے گا۔
Published: undefined
کیف میں اپنے دفتر کے باہر خطاب کرتے ہوئے یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا کہ ملک کو اپنی تاریخ کے مشکل ترین لمحات میں سے ایک کا سامنا ہے۔ یوکرین کو اپنے سب سے بڑے اتحادی (امریکہ) کی طرف سے ایک ایسے ملک کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے جس نے اسے 11 سال سے دبانے اور تباہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
Published: undefined
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کو ایک مشکل انتخاب کا سامنا ہے، یا تو اپنا وقار کھو دے، یا اپنے سب سے اہم اتحادی (امریکہ) کو کھونے کا خطرہ۔ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے پیش کی گئی 28 نکاتی تجویز کو قبول کرنا مشکل ہے اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو آنے والا موسم سرما انتہائی سخت اور خطرناک ہو سکتا ہے۔ آزادی، وقار اور انصاف کے بغیر زندگی ناقابل قبول ہے، اور اس ملک پر بھروسہ کرنا ناممکن ہے جس نے دو بار حملہ کیا ہو۔ دنیا اب یوکرین کے جواب کی منتظر ہے۔ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے امریکہ اور دیگر اتحادیوں کے ساتھ پرامن اور تیزی سے کام کرے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined