دیگر ممالک

ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کون آگ لگا رہا ہے؟

بنگلہ دیش میں بنیاد پرست جماعتوں کا اچانک متحرک ہونا اور ہندوستان کے خلاف زہریلا ماحول پیدا کرنا ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

بنگلہ دیش میں انتخابات سے قبل ایک بار پھر ہندوستان مخالف ماحول بنایا جا رہا ہے۔ پچھلے دو دنوں سے شدت پسندوں  کا ایک ہجوم ڈھاکہ میں ہندوستانی ہائی کمیشن پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ ہجوم دو دنوں سے جمع ہے اور ہندوستانی  ہائی کمیشن کے دفتر کو تباہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہندوستانی حکومت نے بنگلہ دیش حکومت سے اپنا احتجاج درج  کیا ہے۔

Published: undefined

بنگلہ دیش میں بنیاد پرست جماعتوں کا اچانک متحرک ہونا اور ہندوستان کے خلاف زہریلا ماحول پیدا کرنا کوئی اتفاق نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ بنگلہ دیش میں ہندوستان کے خلاف ایک سازشی مثلث بن چکی ہے، جس کے ایک طرف چین، دوسری طرف پاکستان اور بنگلہ دیش کے عبوری وزیر اعظم محمد یونس ان ممالک کے کٹھ پتلی کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

Published: undefined

بنگلہ دیش میں ہندوستان  مخالف قوتوں کو مضبوط کرنے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہے۔شائع خبروں کے مطابق  پاکستان کی آئی ایس آئی بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی (جے آئی) کی فنڈنگ ​​اور مدد کر رہی ہے۔ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی بنگلہ دیش میں انتخابات میں دھاندلی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ یہ ہندوستان کے خلاف سازش کا بنگلہ دیشی مثلث بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے، کیونکہ پاکستان بنگلہ دیش کو ہندوستان کے خلاف لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔

Published: undefined

بنگلہ دیش کے سب سے بااثر بنیاد پرست اتحاد، حزب اسلامی بنگلہ دیش نے اعلان کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں شریعت کا نفاذ ہونا چاہیے، اور بنگلہ دیش میں اب قرآن کے مطابق حکومت کی جائے گی۔ بااثر اسلامی آرگنائزیشن  بنگلہ دیش نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کا نام بدل کر "پیپلز ویلفیئر اسٹیٹ آف بنگلہ دیش" رکھا جائے اور طالبان ماڈل کو نافذ کیا جائے۔  ایک طرف بنگلہ دیش کے بنیاد پرست پاکستان کو اپنا آقا سمجھتے ہیں تو دوسری طرف محمد یونس چین کی کٹھ پتلی بن چکے ہیں۔ وہ چین کو راغب کرنے کے لیے ہندوستان کو اکسانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined