فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پر 20 سے 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی (ٹیرف) عائد کی جا سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ ٹرمپ ایئر فورس ون میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے، جہاں ایک رپورٹر نے ان سے پوچھا کہ کیا ہندوستان خود کو امریکہ کے بڑھے ہوئے ٹیرف کے لیے تیار کر رہا ہے۔ اس پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں ایسا لگتا ہے۔
Published: undefined
خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان ایک اچھا دوست رہا ہے لیکن گزشتہ چند سالوں سے ہندوستان نے کئی ممالک کے مقابلے میں امریکی اشیا پر سب سے زیادہ محصولات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ یہ جانتے ہیں، ہندوستان نے اب تک تقریباً سب سے زیادہ ٹیرف لگایا ہے۔
Published: undefined
اس دوران ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان ان کا دوست ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ وہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کروا چکے ہیں۔ یہ بہت اچھا قدم تھا۔ اس میں پاکستان نے بھی اچھا کام کیا۔ ہم نے مل کر بہت سے اچھے معاہدے کیے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندوستان سمیت کئی ممالک امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ امریکی ٹیم اگلے ماہ میٹنگ کے چھٹے دور کے لیے ہندوستان آ رہی ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ امریکی ٹیم دونوں ممالک کے درمیان مجوزہ دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت کے اگلے دور کے لیے 25 اگست کو ہندوستان آئے گی۔ ہندوستانی حکام کا خیال ہے کہ اگر یہ ٹیرف لاگو ہوتے ہیں تو یہ عارضی اقدامات ہو سکتے ہیں، کیونکہ اب تک دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے 5 دور ہو چکے ہیں۔ حکام کا مقصد ستمبر یا اکتوبر تک ایک جامع دو طرفہ تجارتی معاہدہ کرنا ہے۔
Published: undefined
ہندوستان اور امریکہ کے درمیان بعض شعبوں میں اختلافات برقرار ہیں۔ خاص طور پر زراعت اور ڈیری سیکٹر میں ہندوستان نے اپنے موقف پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔ ہندوستان اب بھی جینیاتی طور پر تبدیل شدہ فصلوں (جیسے سویا بین اور مکئی) کی درآمد کی مخالفت کرتا ہے اور وہ ملکی ڈیری مارکیٹ کو غیر ملکی کمپنیوں کے لیے نہیں کھولنا چاہتا ہے۔
Published: undefined
اس بیان سے ایک روز قبل ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک کو خبردار کیا تھا کہ امریکہ ان ممالک سے 15 سے 20 فیصد درآمدی ڈیوٹی (ٹیرف) وصول کر سکتا ہے جنہوں نے امریکہ کے ساتھ علیحدہ تجارتی معاہدے پر بات چیت نہیں کی ہے۔ درحقیقت، یہ 10 فیصد بیس لائن ٹیرف سے بہت زیادہ ہے جو ٹرمپ نے اپریل کے مہینے میں مقرر کیا تھا۔ اس سے ان چھوٹے ممالک پر معاشی دباؤ پڑ سکتا ہے، جو توقع کر رہے تھے کہ ڈیوٹی کی شرح صرف 10 فیصد ہو گی۔( بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined