فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے جنوبی کوریا، جاپان، میانمار، لاؤس، جنوبی افریقہ، قازقستان اور ملائیشیا سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر بھاری محصولات عائد کرنے کا اعلان کیاہے۔ ٹرمپ نے یہ اعلان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کئی پوسٹس کے ذریعے کیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے فیصلے کو امریکہ اور ان ممالک کے درمیان تجارتی خسارے کو کم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔ تاہم، ٹرمپ کی جانب سے 'قبول کریں یا چھوڑ دیں' کے الٹی میٹم کے ساتھ ان ممالک کو ٹیرف لیٹر جاری کیے گئے ہیں۔ جس کا مقصد مذاکرات میں تیزی لانا اور ٹیرف کے نظام کو آگے بڑھانا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے زور دیا کہ یہ ٹیرف کی شرحیں تجارتی خسارے کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے درکار شرحوں سے بہت کم ہیں۔ ٹرمپ نے یہ بھی واضح کیا کہ امریکہ ان ممالک کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ یہ زیادہ منصفانہ اور متوازن ہو۔
Published: undefined
ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا، 'ہمیں ایک طویل عرصے سے جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ نمایاں تجارتی خسارے کا سامنا ہے۔ یہ ٹیرف اس عدم توازن کو درست کرنے کے لیے ایک ابتدائی قدم ہیں، تاکہ امریکی کاروبار اور کارکنوں کو مناسب مواقع مل سکیں۔'
Published: undefined
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے جاپان اور جنوبی کوریا پر ٹیرف بم گراتے ہوئے دونوں ممالک کی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا۔ اس کے بعد انہوں نے یکے بعد دیگرے خطوط جاری کیے اور پانچ دیگر ممالک کی مصنوعات پر بھی ٹیرف کا اعلان کیا۔
Published: undefined
ابتدائی طور پر، ٹرمپ نے جاپان اور جنوبی کوریا پر 25-25 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا تھا۔ چند گھنٹوں بعد، اس نے پانچ دیگر ممالک - میانمار، لاؤس، جنوبی افریقہ، قازقستان اور ملائیشیا پر بھی بھاری محصولات کا اعلان کیا۔ اس کے بعد امریکی صدر نے مزید ممالک کے سربراہان مملکت کو خطوط جاری کیے اور ٹیرف کا اعلان کیا، جن میں تیونس، انڈونیشیا، بوسنیا، بنگلہ دیش، سربیا، کمبوڈیا اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے لیٹر کے حساب سے ان ممالک پر اتنا ٹیکس لگے گا ۔جاپان: 25فیصد ٹیرف، جنوبی کوریا: 25ٖفیصد ٹیرف، میانمار: 40 فیصد ٹیرف، لاؤس: 40 فیصد ٹیرف، ساؤتھ افریقہ: 30 فیصد ٹیرف، قازقستان: 25 فیصد ٹیرف، ملائیشیا: 25 فیصد ٹیرف، تیونس: 25 فیصد ٹیرف، انڈونیشیا: 32 فیصد ٹیرف، بوسنیا 30فیصد ٹیرف ، بنگلہ دیش: 35 فیصد ٹیرف، سربیا: 35 فیصد ٹیرف، کمبوڈیا: 36 فیصد ٹیرف، تھائی لینڈ: 36 فیصد ٹیرف
Published: undefined
ٹرمپ نے ان محصولات کے نفاذ کی وجہ بتائی اور کہا کہ یہ اقدامات امریکی معیشت کو مضبوط کرنے اور ملکی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا، 'ہم ان ممالک کے ساتھ تجارتی خسارے کو مزید برداشت نہیں کر سکتے جو ہماری منڈیوں کا استحصال کرتے ہیں۔ یہ محصولات نہ صرف ہماری تجارت میں توازن پیدا کریں گے بلکہ امریکی ملازمتوں کو بھی تحفظ فراہم کریں گے۔'
Published: undefined
ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ سوشل پلیٹ فارم پر اعلان کیا کہ ٹیرف سلیب یکم اگست سے نافذ العمل ہوں گے اور یہ خطوط پہلے کوریا اور جاپان کو بھیجے جا رہے ہیں۔ ٹرمپ نے جاپانی وزیر اعظم اشیبا شیگیرو اور جنوبی کوریا کے صدر لی جائی میونگ کو بھیجے گئے خطوط کے اسکرین شاٹس شیئر کیے، انہیں ٹیرف کی شرحوں کے نئے سیٹ کو نافذ کرنے کے اپنے اقدام سے آگاہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined