دیگر ممالک

امریکی حکومت نے سلیکون ویلی بینک کو ریلیف پیکج دینے سےکیا انکار، سرمایہ کاروں میں خوف

جن کے سلیکون ویلی بینک میں اکاؤنٹس ہیں وہ خوف میں ہیں۔ وہ اپنے پیسے نہ ملنے سے خوفزدہ ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

سلیکون ویلی بینک بحران کے خاتمے کے لیے امریکی حکومت سے اپیلیں بے سود رہیں۔ امریکی حکومت نے سلیکون ویلی بینک کو ریلیف پیکج دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اگر پیکیج نہ ملا تو اس بڑے بینک کے بچنے کے امکانات بہت کم ہیں۔

Published: undefined

آپ کو بتاتے چلیں کہ امریکہ کا سیلیکون ویلی بینک جمعہ کو بند کر دیا گیا ہے۔ یہ بینک امریکہ کا 16واں بڑا بینک تھا۔ یہاں ہندوستانیوں سمیت کئی ممالک کے شہریوں کے اکاؤنٹس ہیں، خیال کیا جاتا ہے کہ نظام خراب ہونے پر سرمایہ کاروں کا پیسہ ضائع ہوا۔ بینک میں ہزاروں کھاتہ داروں کی رقم بھی جمع ہے۔ کئی اسٹارٹ اپ بھی اس میں ملوث تھے، اس لیے ان کی رقم بھی ڈوب گئی۔ 10 مارچ کو سیلیکون ویلی بینک کے بند ہونے کی خبر آگ کی طرح پھیل گئی۔ تازہ ترین خبر یہ ہے کہ اب فیڈرل ڈپازٹ انشورنس کارپوریشن اسے سنبھال  سکتی ہے ۔

Published: undefined

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سلیکون ویلی بینک کے بند ہونے کی وجہ اس کا مسلسل خسارہ اور فنڈنگ ​​کی کمی تھی۔ ان دونوں صورتوں میں ناکامی کی وجہ سے، ایس وی بی  فنانشل گروپ کے حصص، سلیکون ویلی بینک کی پیرنٹ کمپنی، 9 مارچ کو 60% گر گئے۔ 10 مارچ تک، اس بینک (سلیکون ویلی بینک شیئر) کے حصص میں تقریباً 70% کی کمی کے بعد، اسے تجارت سے روک دیا گیا۔ اس بحران کی وجہ سے نہ صرف امریکہ بلکہ ہندوستان سمیت دیگر ممالک کی اسٹاک مارکیٹ میں بھی گراوٹ آئی ہے۔

Published: undefined

ریگولیٹرز نے 10 مارچ کو سلیکون ویلی بینک کو بند کرنے کا حکم دیا۔ اسے 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد امریکہ کی تاریخ کی سب سے بڑی ناکامی قرار دیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی یہ بینک ڈوبنے کا ایک اور بڑا معاملہ ہے۔

Published: undefined

دوسری طرف، بینک میں جمع کرائی گئی صارفین کی رقم کی حفاظت کی ذمہ داری اب فیڈرل ڈپازٹ انشورنس کارپوریشن  پر ہے۔ اب بھی جن کے ایس وی بی میں اکاؤنٹس ہیں وہ خوف میں ہیں۔ وہ اپنے پیسے نہ ملنے سے خوفزدہ ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined