دیگر ممالک

آج امریکہ میں نصف شب سے ’گورنمنٹ شٹ ڈاؤن‘ کا خطرہ، تقریباً 9 لاکھ سرکاری ملازمین کو مل سکتی ہے ’جبراً چھٹی‘!

موجودہ حالات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس میں ڈیموکریٹس کے درمیان رسہ کشی مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔ فریقین صحت کی دیکھ بھال اور سرکاری اخراجات پر متفق نہیں ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

واشنگٹن: دنیا کا سپرپاور کہلانے والے امریکہ میں ایک بار پھر ’گورنمنٹ شٹ ڈاؤن‘ کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔ اگر کانگریس یعنی امریکی پارلیمنٹ وقت پر بجٹ پاس نہیں کرتی ہے تو آج نصف شب سے کئی اہم محکموں میں کام کاج ٹھپ ہوجائے گا، جس کا براہ راست اثر تقریباً 9 لاکھ سرکاری ملازمین پر پڑے گا۔ ایسی صورت میں ان سرکاری ملازمین کو جبراً چھٹی پر بھیج دیا جائے گا۔

Published: undefined

بتا دیں کہ اس سے قبل 2019 میں ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی مدت کار کے دوران 35 دن تک گورنمنٹ شٹ ڈاؤن ہوا تھا جو اب تک کا سب سے طویل شٹ ڈاؤن کہا جاتا ہے۔ اس وقت بھی لاکھوں سرکاری ملازمین متاثر ہوئے تھے۔ اس بار صورتحال اور بھی سنگین ہے، کیونکہ انتظامیہ پہلے سے ہی وفاقی اداروں کے عملے میں تخفیف کر چکا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ امریکہ میں ہر سال نیا مالی سال یکم اکتوبر سے شروع ہوتا ہے۔ اس سے پہلے کانگریس کو 438 وفاقی ایجنسیوں کے لیے بجٹ پاس کرنا ہوتا ہے۔ لیکن اکثر وقت پر سمجھوتہ نہیں ہو پاتا ہے۔ ایسے حالات میں یا تو عارضی بل پاس کر کے حکومت کے کام کاج چلائے جاتے ہیں یا پھر بجٹ کو حتمی شکل نہ دینے پر شٹ ڈاؤن نافذ ہو جاتا ہے۔ اس بار بھی ایسا ہی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ امریکہ میں گزشتہ 50 سالوں سے شٹ ڈاؤن کا نفاذ عام بات ہو گئی ہے۔ موجودہ حالات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس میں ڈیموکریٹس کے درمیان رسہ کشی مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔ فریقین طبی دیکھ بھال اور سرکاری اخراجات پر متفق نہیں ہیں۔ اگر چند گھنٹوں کے دوران کوئی حل نہیں نکلا تو نہ صرف سرکاری خدمات ٹھپ ہو جائیں گی بلکہ امریکی معیشت بھی نمایاں طور پر متاثر ہوگی۔

Published: undefined

خبروں کے مطابق تقریباً 900,000 ملازمین کو عارضی طور سے چھٹی پر بھیج دیا جائے گا۔ گزشتہ شٹ ڈاؤن میں ملازمین کو بعد میں تنخواہ دی گئی تھی لیکن اس بار ٹرمپ انتظامیہ نے سخت موقف اپناتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ بہت سے ملازمین کو مستقل طور سے ہٹایا بھی جا سکتا ہے۔ کانگریس کے پاس آج نصف شب تک کا وقت ہے۔ اگر اس وقت تک بجٹ پاس نہیں کیا گیا تو لاکھوں ملازمین گھر بیٹھنے پر مجبور ہوں گے جس کی وجہ سے ضروری خدمات میں بڑی رکاوٹ آئے گی۔

Published: undefined

حکومتی شٹ ڈاؤن سے یہ محکمے ہوں گے سب سے زیادہ متاثر

محکمہ صحت (ایچ ایچ ایس): یہ محکمہ اپنے 41 فیصد عملے کو چھٹی پر بھیجنے کی تیاری میں ہے۔ اس سے صحت عامہ پیغامات، دواؤں کی نگرانی اور میڈیکل ریسرچ ٹھپ ہو سکتے ہیں۔

سی ڈی سی: اس محکمہ کا 64  فیصد عملہ گھر بیٹھ جائے گا۔ اوپی آئیڈ بحران، ایچ آئی وی روک تھام اور ذیابیطس جیسے معاملوں پر ریاستوں کو کوئی ہدایت نہیں مل پائے گی۔

این آئی ایچ: اس محکمہ کے 75 فیصد ملازمین کو چھٹی پر بھیجا جائے گا۔ اس سے ریسرچ اور گرانٹ ریویو پوری طرح ٹھپ ہو جائے گا۔

ایف ڈی اے:  یہاں 86 فیصد عملہ ڈیوٹی پر رہے گا، لیکن ادویات کی منظوری کی رفتار متاثر ہو سکتی ہے۔

میڈی کیئر اور میڈی کیڈ سروسز: تقریباً نصف ملازمین باقی رہیں گے، جس سے ضروری خدمات جاری رہیں گی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined