اسرائیل کے ذریعہ ایران کے جوہری تنصیبات اور کئی فوجی ٹھکانوں پر کیے گئے حملے میں کم از کم 20 سینئر کمانڈر اور سائنسداں ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس حملہ سے ایران انتہائی ناراض ہے اور اسرائیل کو اس حرکت کا خمیازہ بھگتنے کو تیار رہنے کی تنبیہ دے دی ہے۔ اس درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف ہی دھمکی آمیز رویہ اختیار کر لیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایران نے جلد سمجھوتہ نہیں کیا تو حملے مزید سخت اور تباہ کن ہوں گے۔
Published: undefined
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اسرائیل-ایران تنازعہ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’میں نے ایران کو بار بار سمجھوتے کے مواقع دیے۔ انھیں سخت الفاظ میں سمجھایا کہ معاہدہ کر لو، لیکن وہ کر نہیں پائے۔ میں نے صاف کہا تھا کہ امریکہ کے پاس دنیا کی سب سے خطرناک فوجی طاقت ہے، اور اسرائیل کے پاس بڑی تعداد میں اسلحے ہیں، اور وہ جانتے ہیں انھیں کیسے استعمال کرنا ہے۔‘‘ ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ ایران کے سخت گیر لیڈران نے پہلے بہادری دکھائی، لیکن وہ سب اب ہلاک ہو چکے ہیں، اور یہ صرف شروعات ہے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ اگر اب بھی سمجھوتہ نہیں ہوا تو اگلے حملے مزید خطرناک ہوں گے۔
Published: undefined
ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف دھمکی آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اب بھی وقت ہے، یہ نسل کشی رک سکتی ہے۔ ایران کو ایک معاہدہ کرنا ہوگا، ورنہ جو کبھی ’ایرانی سلطنت‘ کے نام سے جانا جاتا تھا، وہ پوری طرح مٹ سکتا ہے۔ مزید کوئی ہلاکت نہیں، مزید کوئی تباہی نہیں، بس سمجھوتہ کر لو، اس سے پہلے کہ بہت تاخیر ہو جائے۔ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد مغربی ایشیا میں کشیدگی مزید بڑھنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ’ایران سے جنگ کے لیے تیار‘ والے بیان کے بعد آیا ہے۔ اس سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ علاقہ میں شدید جنگ کی طرف بڑھ سکتا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے روسی خبر رساں ایجنسی ’ٹی اے ایس ایس‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مکمل جنگ کے لیے اسرائیل پوری طرح تیار ہے۔ ’اسکائی نیوز عربیہ‘ اور ’شفقنا‘ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے یہ بیان عالمی کشیدگی کے درمیان دیا ہے۔ اس درمیان اسرائیلی دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایران کے ساتھ جنگ شروع ہوتی ہے تو یہ کئی ہفتوں تک چل سکتی ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف اقوام متحدہ نے ایران پر اسرائیلی حملے پر فکر کا اظہار کیا ہے۔ اس نے دونوں ممالک کو صبر سے کام لینے کے لیے کہا ہے، تاکہ حالات مزید کشیدہ نہ ہوں۔ روس اور چین نے بھی اسرائیلی کارروائی کی تنقید کرتے ہوئے ایران کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔ علاقائی ماہرین کا ماننا ہے کہ اسرائیلی حملہ صرف ایک فوجی رد عمل نہیں ہے، بلکہ مستقبل کے لیے سنگین جنگ کا اشارہ ہے۔ اس حملے کے بعد مغربی ایشیا میں فوجی کشیدگی زیادہ بڑھنے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined