ہندوستان کی جویلری انڈسٹری پر لٹک رہی ’25 فیصد ٹیرف‘ کی تلوار، لاکھوں لوگوں کی ملازمت خطرے میں!
روکڑے نے کہا کہ ’’پہلے جب 10 فیصد ٹیرف لگا تھا، اسی وقت تقریباً 50000 لوگوں کی ملازمت خطرے میں پڑ گئی تھی۔ اب یہ ٹیرف 25 فیصد تک پہنچ گیا ہے تو ایک لاکھ سے زائد روزگار پر براہ راست اثر پڑ سکتا ہے۔‘‘

فائل تصویر، آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ ہندوستانی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کا اثر اب زمینی سطح پر نظر آنے لگا ہے۔ ہندوستانی زیورات کی صنعت جو ہر سال اربوں ڈالر کی برآمدات کرتی ہے، لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے، اب گہرے بحران کا شکار ہے۔ آل انڈیا جیم اینڈ جویلری ڈومیسٹک کونسل کے چیئرمین راجیش روکڑے نے نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ سے بات چیت کے دوران بتایا کہ خاص طور پر ہاتھ سے بنے ہوئے زیورات کی برآمدات اس فیصلے سے کافی متاثر ہوں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پہلے جب 10 فیصد ٹیرف لگا تھا، اسی وقت تقریباً 50000 لوگوں کی ملازمت خطرے میں پڑ گئی تھی۔ اب جبکہ یہ ٹیرف 25 فیصد تک پہنچ گیا ہے تو ایک لاکھ سے زائد روزگار پر براہ راست اثر پڑ سکتا ہے۔
وزارتِ کامرس کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان نے گزشتہ مالی سال میں امریکہ کو تقریباً 9.9 ارب ڈالر کی قیمت کے جواہرات اور زیورات برآمد کی تھی۔ امریکہ اس سیکٹر کے لیے سب سے بڑا مارکیٹ ہے۔ لیکن اب یکم اگست سے نافذ ہونے جا رہے نئے ٹیرف کے بعد ہندوستان کے ہاتھ سے تیار کردہ اور خصوصی ڈیزائن والی جویلری امریکہ میں مہنگی ہو جائے گی، جس کی وجہ سے آرڈر میں کمی ہونے کا خدشہ ہے۔ روکڑے نے کہا کہ امریکہ میں اب ان مصنوعات کی فروخت اور قبولیت دونوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے پہلے یورپی یونین اور مشرق وسطیٰ جیسے بازاروں کو متبادل کے طور پر تلاش کیا تھا، لیکن امریکہ جیسے بڑے بازار سے ہاتھ دھونا صنعت کے لیے گھاٹے کا سودا ہوگا۔
کاما جوئلری کے مینیجنگ ڈائریکٹر کالین شاہ کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ جیم اینڈ جویلری ایسا سیکٹر ہے جو مکمل طور سے برآمدات پر منحصر ہے۔ ایسے میں ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کا اثر پوری صنعت پر ہونا یقینی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی روس-یوکرین اور مشرق وسطیٰ میں جاری جغرافیائی سیاسی تناؤ نے حالات مشکل کر رکھے ہیں۔ اب امریکی صدر کے ذریعہ پیدا غیر یقینی صورتحال صنعت کو مزید پیچھے دھکیل سکتی ہے۔
دوسری جانب ہندوستانی صنعت کو اگست کے اخیر میں ہونے والی ہندوستان-امریکہ دو طرفہ تجارتی مذاکرات سے امید ہے۔ ایسا خیال کیا جا رہا ہے کہ امریکی وفد کے ہندوستان دورہ کے دوران اس مسئلہ کو بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ٹیرف عارضی ہو سکتا ہے اور تجارتی معاہدے کے بعد اس میں تخفیف کی جا سکتی ہے۔ لیکن تب تک ہندوستان کی جویلری انڈسٹری کو احتیاط سے قدم اٹھانے ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔