دیویندر یادو نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے مخدوش اسکولوں کی حالت پر کیا اظہار فکر، لیفٹیننٹ گورنر کو لکھا خط
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن میں 15 سال تک بی جے پی کی حکومت رہی اور گزشتہ 3 سالوں سے عام آدمی پارٹی کی حکومت رہی ہے، لیکن دونوں پارٹیاں اسکولوں کی بہتری و بحالی میں ناکام رہی ہیں۔

دیویندر یادو / بشکریہ ایکس
نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ اور میئر کو ایک خط لکھ کر دہلی میونسپل کارپوریشن کے 1500 سے زائد ابتدائی اسکولوں کی خستہ حالی پر تشویش ظاہر کی اور معصوم بچوں کی جانوں کو بچانے کے لیے فوری مداخلت کرتے ہوئے اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا۔
دیویندر یادو نے تحریر کردہ خط میں بتایا کہ 30 سے 50 سال پرانی عمارتوں میں چلنے والے 1500 میں سے 1185 اسکولوں میں تقریباً 7.8 لاکھ طلبہ کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ 16 جولائی کو اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ میں اسکولوں کی خستہ حالی اور عمارتوں میں پانی بھرنے کا معاملہ اٹھایا گیا، لیکن کوئی ٹھوس فیصلہ سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا دہلی میونسپل کارپوریشن بھی راجستھان کے ضلع جھالاواڑ کے پیپلودی گاؤں میں پیش آئے اسکول حادثے جیسی کسی افسوسناک واقعے کا انتظار کر رہی ہے، جہاں اسکول کی چھت گرنے سے 7 بچے جاں بحق ہو گئے تھے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ اس سال میونسپل اسکولوں کے لیے 1693 کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ رکھا گیا ہے، جو پچھلے سال کے بجٹ سے 48.2 کروڑ زیادہ ہے۔ جب 1185 اسکولوں میں سے 368 اسکول خستہ حال ہیں اور باقی میں بھی مناسب دیکھ بھال اور مرمت کی ضرورت ہے، تو پھر دہلی میونسپل کارپوریشن کے 12 زون میں کسی بھی اسکول کی عمارت کی مرمت کا کوئی کام کیوں نہیں ہوا؟ انہوں نے تفصیل پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پہاڑ گنج زون کے 75 اسکولوں میں 26 عمارتیں خستہ حال ہیں اور اسی طرح کرول باغ کے 69 اسکولوں میں 23، کیشو پورم کے 89 میں 35، شاہدرہ ساؤتھ کے 127 میں 33، شاہدرہ نارتھ کے 103 میں 14، روہنی زون کے 80 میں 23، نجف گڑھ کے 110 میں 36، نریلا کے 145 میں 26، سول لائن کے 71 میں 9، سینٹرل زون کے 94 میں 53، ساؤتھ زون کے 120 میں 59، ویسٹ زون کے 102 اسکولوں میں 31 عمارتیں مکمل طور پر خستہ حالت میں ہیں۔
دہلی کانگریس صدر نے مزید کہا کہ نند نگری، لامپور، نریلا، سنوتھ گاؤں، منگول پوری، مہرام نگر، گوکل پور گاؤں، کوچہ پنڈت، نانگلوئی جیسے علاقوں کے اسکولوں کی خستہ حالی اور فائر سیفٹی کے انتظامات نہ ہونے کی خبریں اور تصاویر میڈیا میں آ چکی ہیں، لیکن دہلی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔ 30 فیصد اسکول انتہائی مخدوش حالت میں ہیں اور انہدام کے خطرے کے باوجود ان میں تدریس جاری ہے، جس پر فوری کارروائی ضروری ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ ہر سال میونسپل اسکولوں کی عمارت گرنے کے واقعات پیش آتے ہیں۔ مثلاً 17 مئی کو موتیا خان چوک کے قریب ہری مندر اسکول کی دیوار گر گئی جس سے 5 کاریں تباہ ہوئیں۔ اسی طرح 10 اگست 2024 کو ڈچاؤ علاقے میں شدید بارش سے اسکول کی دیوار گرنے سے 2 افراد زخمی ہوئے۔ 12 اگست 2024 کو بھی اشوک نگر میں سرکاری اسکول کی دیوار گرنے سے کئی گاڑیاں متاثر ہوئیں۔ علاوہ ازیں 23 ستمبر 2023 کو دلشاد گارڈن میں بارش کے دوران اسکول کی دیوار گرنے سے 11 گاڑیاں تباہ ہوئیں۔
دیویندر یادو نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور میئر کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دہلی کے لاکھوں غریب بچوں کی جانوں کی حفاظت کے لیے خستہ حال اسکولوں کی عمارتوں کی مرمت یا دوبارہ تعمیر کا کام فوری طور پر کیا جائے۔ آخر میں دیویندر یادو نے یہ بھی کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن میں 15 سال تک بی جے پی کی حکومت رہی اور گزشتہ 3 سالوں سے عام آدمی پارٹی کی حکومت رہی ہے۔ اب ایک بار پھر بی جے پی کے پاس کارپوریشن کی کمان ہے، لیکن دونوں پارٹیاں میونسپل اسکولوں کی بہتری اور بحالی میں ناکام رہی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔