دیگر ممالک

رام چندر پوڈیل نیپال کے نئے صدر منتخب، سبھاش چندر نیمبوانگ کو 18 ہزار سے زائد ووٹوں سے دی شکست

جمعرات کے روز انتخابی نتائج سامنے آئے جس میں بتایا گیا کہ رام چندر پوڈیل نے 33802 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ان کے حریف سبھاش چندر نیمبوانگ کو 15518 ووٹوں سے اکتفا کرنا پڑا۔

<div class="paragraphs"><p>رام چندر پوڈیل نیپال، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

رام چندر پوڈیل نیپال، تصویر آئی اے این ایس

 

جمعرات کے روز نیپال کو رام چندر پوڈیل کی شکل میں نیا صدر مل گیا۔ صدارتی انتخاب میں نیپالی کانگریس کے سرکردہ لیڈر رام چندر پوڈیل کو وزیر اعظم پشپ کمل دہل پرچنڈ کی قیادت والے 8 پارٹیوں پر مبنی اتحاد کی حمایت حاصل تھی۔ انھوں نے اس انتخاب میں اپنے حریف سبھاش چندر نیمبوانگ کو بڑے فرق سے شکست دی۔

Published: undefined

نیپال الیکشن کمشنر نے جمعرات کے روز انتخابی نتائج کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ رام چندر پوڈیل نے 33802 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ان کے حریف سبھاش چندر نیمبوانگ کو 15518 ووٹوں سے اکتفا کرنا پڑا۔ اس طرح رام چندر نے نیمبوانگ کو 18 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دے دی ہے۔

Published: undefined

رام چندر پوڈیل کو نیپالی کانگریس اور سی پی این (ماؤوادی سنٹر) سمیت 8 پارٹیوں کے اتحاد کے 214 اراکین پارلیمنٹ اور 352 علاقائی اراکین اسمبلی کے ووٹ ملے۔ اس انتخاب میں شروع سے ہی پوڈیل کا پلڑا بھاری مانا جا رہا تھا، کیونکہ انھیں برسراقتدار طبقہ کی حمایت یافتہ 8 پارٹیوں کا تعاون حاصل تھا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ رام چندر کو صدارتی عہدہ کے انتخاب میں حمایت دینے کو لے کر پیدا سیاسی تنازعہ کے بعد سابق وزیر اعظم کے پی شرما کی قیادت والی سی پی این-یو ایم ایل نے موجودہ حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی تھی۔ سی پی این-یو ایم ایل نیپال کی دوسری سب سے بڑی پارٹی ہے۔ نیمبانگ کمیونسٹ پارٹی آف نیپال-یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ (سی پی این-یو ایم ایل) کی طرف سے ہی صدارتی عہدہ کے امیدوار تھے۔ نیمبانگ بھرپور کوشش کے بعد بھی رام چندر پوڈیل جتنی حمایت حاصل نہیں کر پائے اور وزیر اعظم پرچنڈ کی قیادت والا اتحاد رام چندر کو فتحیاب کرنے میں کامیاب ہو گیا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ نیپالی کانگریس کے سینئر لیڈر رام چندر پوڈیل 78 سال کے ہیں۔ ان کی پیدائش ستمبر 1944 میں ہوئی تھی۔ وہ برسوں سے نیپال کی سیاست میں سرگرم ہیں۔ 2022 کے عام انتخابات میں انھیں رکن پارلیمنٹ کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے نیپال میں نائب وزیر اعظم اور ایوانِ نمائندگان کے سربراہ کی شکل میں کام کیا ہے۔ وہ بنیادی طور پر نیپالی ہی ہیں اور اپنی تعلیم تریبھون یونیورسٹی سے مکمل کی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined