فائل تصویر آئی اے این ایس
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے نیویارک میں جی 20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں کہا کہ عالمی امن اور ترقی کے لیے بات چیت اور سفارت کاری ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ تنازعات، جیسا کہ یوکرین اور غزہ میں، نے توانائی، خوراک اور کھاد کی سلامتی کو شدید متاثر کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ترقی کو خطرے میں ڈال کر امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔
Published: undefined
جے شنکر نے مزید کہا کہ اقتصادی طور پر نازک صورتحال میں توانائی اور دیگر ضروری اشیاء کو مزید غیر یقینی بنانا کسی کے لیے بھی مددگار نہیں ہے۔ اس لیے اس کا حل مذاکرات اور سفارت کاری میں مضمر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی تنازعہ کی صورتحال میں بھی ایسے ممالک موجود ہیں جو دونوں فریقوں کو شامل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ عالمی برادری ایسے ممالک کو امن کے قیام اور برقرار رکھنے کے لیے استعمال کر سکتی ہے۔ اس لیے جب ہم امن کے لیے ایسے خطرات سے نمٹنے کی کوشش کرتے ہیں تو مراعات کی اہمیت بھی اتنی ہی اہم ہوتی ہے۔
Published: undefined
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی ترقی کے لیے ایک اہم خطرہ ہے۔ یہ ضروری ہے کہ دنیا دہشت گردی کی کارروائیوں کو نہ تو برداشت کرے اور نہ ہی سمجھوتہ کرے۔ مزید برآں، انہوں نے کثیرالجہتی اور اقوام متحدہ کی حدود کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کثیرالجہتی میں اصلاحات کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی صورتحال سیاسی اور اقتصادی طور پر غیر مستحکم ہے۔جی20 کے ارکان کے طور پر، ہماری ایک خاص ذمہ داری ہے کہ ہم اسے مستحکم کریں اور اسے مزید مثبت سمت دیں۔ ہم بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعہ، دہشت گردی کا مضبوطی سے مقابلہ کر کے، اور مضبوط توانائی اور اقتصادی سلامتی کی ضرورت کو سمجھ کر ایسا کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined