دیگر ممالک

نیپال کے سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی سمیت 5 لیڈران کے پاسپورٹ منسوخ، کھٹمنڈو چھوڑنے پر پابندی

عدالتی کمیشن کا خیال ہے کہ سخت نگرانی اور پاسپورٹ کی معطلی سے ’جین-زی فائرنگ معاملہ‘ کی تحقیقات میں کسی بھی طرح کے بیرونی دباؤ یا راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کو روکا جا سکے گا

<div class="paragraphs"><p>کے پی&nbsp; شرما اولی / تصویر سوشل میڈیا</p></div>

کے پی  شرما اولی / تصویر سوشل میڈیا

 

نیپال کی ’جین-زی‘ تحریک کے دوران نوجوان مظاہرین پر ہوئی فائرنگ کی تحقیقات کے لیے تشکیل کردہ عدالتی کمیشن نے سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی سمیت دیگر 5 اہم شخصیات کو بلا اجازت راجدھانی کھٹمنڈو چھوڑنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ یہ حکم سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس گوری بہادر کارکی کی صدارت میں تشکیل کردہ کمیشن نے جاری کیا ہے۔ ساتھ ہی کے پی شرما اولی سمیت کئی لیڈران کے پاسپورٹ بھی معطل کرنے کی ہدایات دے دی گئی ہیں۔

Published: undefined

عدالتی کمیشن کے حکم کے مطابق جن 5 لوگوں کو بلا اجازت کھٹمنڈو چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے، ان میں سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی، سابق وزیر داخلہ رمیش لیکھک، اس وقت کے داخلہ سیکرٹری گوکرنا منی دواڈی، اندرونی انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہُت راج تھاپا اور کھٹمنڈو کے اس وقت کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ چھوی رجال شامل ہیں۔ ان تمام پر کمیشن نے سخت نگرانی رکھنے اور کمیشن کی اجازت کے بغیر کھٹمنڈو سے باہر نہ جانے کا حکم دیا ہے۔

Published: undefined

عدالتی کمیشن نے نیپال پولیس، مسلح پولیس فورس اور قومی تحقیقاتی محکمہ کو ان پانچوں اشخاص کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے اور روزانہ رپورٹنگ کرنے کا بھی حکم دیا۔ کمیشن نے کہا کہ یہ قدم ’جین-زی‘ تحریک کے دوران ہونے والے تشدد کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔ کمیشن نے سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی اور سابق وزیر داخلہ رمیش لیکھک سمیت پانچوں افراد کے پاسپورٹ معطل کر دیے ہیں، ساتھ ہی کئی کے منسوخ بھی کر دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا اور سابق وزیر خارجہ ڈاکٹر آرزو دیوبا کو حال ہی میں جاری کیے گئے نئے پاسپورٹ کو بھی منسوخ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

Published: undefined

ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر ذرائع کے حوالے سے شائع خبر کے مطابق دیوبا جوڑے کو 19 ستمبر کو قومی تعطیل کے روز اسپتال آنے کے بعد نئے پاسپورٹ جاری کیے گئے تھے، جنہیں اب کمیشن نے منسوخ کر دیا ہے۔ کمیشن نے واضح کیا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک یہ پابندی برقرار رہے گی اور کسی بھی شخص کو بغیر اجازت بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ نیپال میں ’جین-زی‘ تحریک کے دوران ہوئے تشدد میں کئی نوجوانوں کی موت ہو گئی تھی اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔ اس واقعہ نے ملک میں سیاسی اور معاشرتی طور پر ہلچل پیدا کر دی تھی۔ عدالتی کمیشن نے یہ قدم واقعات کی منصفانہ تحقیقات کو یقینی بنانے اور قصورواروں کو قانون کے مطابق کارراوائی کے دائرے میں لانے کے مقصد سے اٹھایا ہے۔ کمیشن کا خیال ہے کہ اس طرح کی نگرانی اور پاسپورٹ کی معطلی سے تحقیقات میں کسی بھی طرح کے بیرونی دباؤ یا راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کو روکا جا سکے گا۔

Published: undefined