دیگر ممالک

منی لانڈرنگ معاملہ میں پھنسے ہیرا کاروباری نیرو مودی کی عرضی لندن ہائی کورٹ سے خارج، جلد کیا جائے گا ہندوستان کے حوالے!

نیرو مودی ہندوستان میں پی این بی قرض گھوٹالہ معاملے میں دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، ان پر الزام ہے کہ انھوں نے بینک سے 2 بلین ڈالر کی دھوکہ دہی کی ہے۔

 نیرو مودی، تصویر آئی اے این ایس
نیرو مودی، تصویر آئی اے این ایس 

دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ معاملے میں ملزم ہیرا کاروباری نیرو مودی کو لندن ہائی کورٹ نے جھٹکا دیتے ہوئے اسے جلد از جلد ہندوستان کے حوالے کرنے کا راستہ ہموار کر دیا ہے۔ جسٹس جیریمی اسٹوارٹ اسمتھ اور جسٹس رابرٹ جے نے نیرو مودی کی طرف سے داخل کی گئی اپیل پر سماعت کی۔ یہ اپیل نیرو مودی نے رواں سال کے شروع میں داخل کی تھی۔ بدھ کے روز لندن ہائی کورٹ نے ہیرا کاروباری کو ہندوستان کے حوالے کرنے کا حکم صادر کر دیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ نیرو مودی ہندوستان میں پی این بی قرض گھوٹالہ معاملے میں دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے بینک سے 2 بلین ڈالر کی دھوکہ دہی کی ہے۔ 51 سالہ نیرو مودی اس وقت جنوب مشرقی لندن واقع وینڈسورتھ جیل میں بند ہیں۔ فروری 2022 میں نیرو مودی نے لندن کی ضلع عدالت کے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا جس میں انھیں ہندوستان کے حوالے کرنے کی بات کہی گئی تھی۔

Published: undefined

لندن ہائی کورٹ میں نیرو مودی کی اپیل پر سماعت کی اجازت دو بنیاد پر دی گئی تھی۔ یوروپی حقوق انسانی معاہدہ (ای سی ایچ آر) کے شق 3 کے تحت اگر نیرو کی ذہنی حالت کو دیکھتے ہوئے اس کی حوالگی نامناسب یا ظالمانہ ہے تو دلائل پر سماعت کرنے کی اجازت تھی اور ذہنی صحت سے ہی متعلق حوالگی ایکٹ 2003 کی دفعہ 91 کے تحت اس کی اجازت دی گئی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ نیرو مودی کے خلاف دو معاملے درج ہیں۔ ایک دھوکہ سے قرض سمجھوتہ کر کے یا حمایت نامہ حاصل کر کے پی این بی کے ساتھ بڑی سطح پر جعلسازی کرنے سے متعلق معاملہ، جس میں سی بی آئی جانچ کر رہی ہے۔ اور دوسرا اس دھوکہ سے حاصل بلیک منی کو سفید کرنے سے متعلق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانچ والا معاملہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined