دیگر ممالک

کیمرون سرحد پر نائیجیریائی ایئر فورس کی بڑی کارروائی، فضائی حملے میں 35 دہشت گردوں کو مارنے کا دعویٰ

یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب دہشت گرد نائیجیریائی فوج پر حملہ کرنے کے لیے یکجا ہوئے تھے۔ اس سال اب تک 592 مسلح دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ہے۔ یہ تعداد 2024 کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر ’انسٹاگرام’</p></div>

علامتی تصویر ’انسٹاگرام’

 

 نائیجیریا کی ایئر فورس نے کیمرون سرحد پر ایک بڑے آپریشن کو انجام دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوج نے کہا کہ اس نے ہفتے کی صبح ملک کے شمال-مشرق میں دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جس میں 35 مشتبہ جنگجو مارے گئے۔ یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب دہشت گرد نائیجیریائی فوج پر حملہ کرنے کے لیے یکجا ہوئے تھے۔

Published: undefined

ایئر فورس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے- ’’کئی ذرائع سے ملی انٹلی جنس کی بنیاد پر ایئر کمپونینٹ نے مسلسل پاسیس  میں پریسجن اسٹرائکس کیے، اس میں جنگجوؤں کو چار چار الگ الگ اسمبلی ایریا میں نشانہ بنایا گیا اور 35 سے زیادہ فائٹرس کو نیوٹرلائز کیا گیا۔‘‘

Published: undefined

فوج کے بیان میں آگے بتایا گیا کہ علاقے میں موجود گراؤنڈ ٹروپس نے بعد میں تصدیق کی کہ ان کے لوکیشن کے آس پاس کی حالت اب مستحکم ہو گئی ہے۔ حالانکہ اس دعوے کی آزادانہ طور پر تصدیق نہین کی جا سکی ہے۔

Published: undefined

این اے ایف نے کہا کہ ہفتہ کی کارروائی یہ ثابت کرتی ہے کہ ایئر فورس علاقے میں گراؤنڈ ٹروپس کی حمایت جاری رکھے گی۔ اس کے ساتھ ہی یہ مہم دہشت گردوں کی لاجسٹکس اور سرحدی علاقوں میں موومنٹ کوریڈورس کو متاثر کرنے کے لیے بھی کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

گزشتہ ہفتے نائیجیریائی فوج نے جانکاری دی تھی کہ اس سال اب تک 592 مسلح دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ہے۔ یہ تعداد 2024 کے مقابلے میں زیادہ ہے جو اس سال کی بڑھتی کارروائی کو ظاہر کرتا ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ شمال مشرقی نائیجیریا جو کیمرون چاڈ اور نائجر کی سرحدوں سے جڑا ہے، طویل عرصے سے شدت پسندوں کے حملوں کا سامنا کر رہا ہے۔ یہاں بوکو حرام اور آئی ایس ڈبلیو اے پی جیسے گروپ فعال ہیں۔ گزشتہ کچھ مہینوں میں ان کی طرف سے ملٹری فیسلیٹیز پر حملے بھی تیز ہوئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined