دیگر ممالک

بنگلہ دیش میں نئی سیاسی ہلچل، سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمٰن 17 سال بعد وطن واپس

سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمٰن 17 سال بعد اپنے ملک واپس لوٹ ہیں۔ ایئرپورٹ کے پاس ان کا استقبال کرنے لیے ان کی بنگلہ دیشی نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے کارکنان بڑی تعداد میں موجود رہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

ہندوستان کے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں جاری کشیدگی کے درمیان وہاں کی عبوری حکومت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کی قیادت والی وزارت داخلہ کے خصوصی معاون خدا بخش چودھری نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بنگلہ دیشی صدر محمد شہاب الدین نے ان کا استعفیٰ بھی قبول کر لیا ہے۔ بنگلہ دیش میں سابق ڈائریکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) رہ چکے خدا بخش چودھری کو 10 نومبر 2024 کو محمد یونس کا معاون خصوصی مقرر کیا گیا تھا۔ ان کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جب باغی رہنما عثمان ہادی کی موت کے بعد ملک میں حالات تیزی بگڑتے جا رہے ہیں۔

Published: undefined

اس درمیان بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمنٰ بنگلہ دیش لوٹ آئے ہیں۔ طارق رحمٰن کی واپسی سے قبل بدھ (24 دسمبر) کو راجدھانی ڈھاکہ میں ایک چرچ کے پاس بم حملے میں ایک شخص کی موت ہو گئی۔ اس واقعہ نے راجدھانی میں سیکورٹی کے حوالے سے شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔ واضح رہے کہ طالب علم رہنما عثمان ہادی کی موت کے بعد سے بنگلہ دیش میں تشدد میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ ہجوم نے ملک کے 2 معروف اخبار ’ڈیلی اسٹار‘ اور ’پرتھم آلو‘ کے دفاتر کو بھی آگ کے حوالے کر دیا۔

Published: undefined

بنگلہ دیش میں یہ بدامنی ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ملک کے قومی انتخاب میں 2 ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔ بنگلہ دیش میں 12 فروری 2026 کو عام انتخابات ہونے ہیں۔ یہ انتخاب جولائی 2024 میں شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہونے والا پہلا قومی انتخاب ہے۔ خدا بخش چودھری کا استعفیٰ یونس کی عبوری حکومت سے چوتھا بڑا استعفیٰ ہے۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کے بیٹے طارق رحمٰن 17 سال بعد اپنے ملک واپس لوٹ ہیں۔ ایئرپورٹ کے پاس ان کا استقبال کرنے لیے ان کی بنگلہ دیشی نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے کارکنان بڑی تعداد میں موجود رہے۔ واضح رہے کہ طارق رحمٰن گرفتاری سے بچنے کے لیے 2008 میں لندن فرار ہو گئے تھے۔ اس وقت شیخ حسینہ حکومت میں ان کے خلاف بدعنوانی کے کئی معاملے چل رہے تھے۔

Published: undefined

محمد یونس حکومت نے شیخ حسینہ کی پارٹی عوامی لیگ پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ایسے میں بی این پی کے انتخاب جیتنے کے قوی امکان ہیں۔ بی این پی کی صدر خالدہ ضیاء کی عمر 80 سال ہو چکی ہے اور ان کی طبیعت کافی خراب ہے۔ ایسے میں طارق رحمٰن آئندہ وزیر اعظم کے دعویدار ہو سکتے ہیں۔

Published: undefined