رفاہی کاموں میں مصروف امدادی کارکن، تصویر بشکریہ @Claudiashein
میکسیکو میں شدید بارش نے کافی تباہی مچا رکھی ہے اور لوگوں کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ نیوز ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق اب تک تقریباً 27 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور کئی لوگ لاپتہ ہیں۔ افسران نے بتایا کہ شدید بارش کے سبب کئی جگہوں پر لینڈسلائیڈ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اب لوگ بغیر بجلی کے رہنے پر مجبور ہیں۔ کئی ندیوں میں پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔ کئی علاقوں میں سڑکیں زیر آب ہو گئی ہیں۔ ہر طرف تباہی کا منظر دکھائی دے رہا ہے اور گاڑیاں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
Published: undefined
ہیڈالگو ریاست کی سول پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق 16 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور ایک ہزار سے زیادہ گھروں اور سینکڑوں اسکولوں کو نقصان پہنچا ہے۔ پیوبلا ریاست کے گورنر الیجینڈرو ارمینٹا نے بتایا کہ کم از کم 9 لوگوں کی موت ہوئی ہے، ان میں سے زیادہ تر کی موت لینڈسلائیڈ کے باعث ہوئی ہے، جبکہ 5 لوگ لاپتہ ہیں۔ اسی طرح ویراکروز میں مزید 2 لوگوں کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔
Published: undefined
میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینبام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کی، جس میں امدادی کارکن گھٹنے بھر پانی میں لوگوں کی مدد کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ ’’ہم متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے، سڑکوں کو کھولنے اور بجلی خدمات بحال کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ سول پروٹیکشن، کوناگوا، اور سی ایف ای ویراکروز، پیوبلا، ہائیڈالگو اور کوئریٹارو کے لوگوں کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
وزارت دفاع نے بتایا کہ اس نے 5400 سے زائد جوانوں کو راحت، نگرانی اور صاف صفائی کے کاموں میں لگایا ہے۔ اس درمیان ریمنڈ اور پریسیلا نامی طوفان بھی باجا کیلیفورنیا جزیرہ نما اور ملک کے مغربی بحر الکاہل کے ساحلی علاقوں میں شدید طوفان کی وجہ بن رہے ہیں۔ نیشنل سول پروٹیکشن کوآرڈینیٹر لورا ویلاسکیز نے بتایا کہ متاثرہ ریاستوں میں لینڈسلائیڈ، ندیوں میں پانی کی سطح میں اضافہ اور سڑکوں کے دھنسنے جیسے واقعات پیش آئے ہیں۔ واضح ہو کہ میکسیکو رواں سال غیر معمولی طور پر شدید بارش کی زد میں ہے۔ راجدھانی میکسیکو سٹی میں امسال بارش نے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined