فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ کے حوالے سے ایک بار پھر روسی صدر ولادی میر پوتن کو دھمکی دی ہے۔ ٹرمپ نے 14 جولائی کو کہا کہ اگر 50 دنوں کے اندر یوکرین سے جنگ ختم کرنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تو روس پر سخت محصولات عائد کیے جائیں گے۔
Published: undefined
ٹرمپ نے کہا کہ اس بار امریکہ روس پر 100 فیصد سیکنڈری ٹیرف لگائے گا۔ انہوں نے یہ اعلان اوول آفس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا، "میں تجارت کو بہت سی چیزوں کے لیے استعمال کرتا ہوں، لیکن یہ جنگ کے خاتمے میں اچھا ثابت ہوگا۔ میں پوتن کو قاتل نہیں کہنا چاہتا، لیکن وہ ایک سخت گیر شخص ہیں۔"
Published: undefined
ٹرمپ نے کہا، "میں صدر پوتن سے مایوس ہوں کیونکہ میں نے سوچا تھا کہ ہم دو ماہ قبل جنگ کے خاتمے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ جائیں گے۔ میں نے سوچا کہ وہ وہی کرتے ہیں جو وہ کہتے ہیں۔ وہ بہت خوبصورت بات کرتے ہیں اور پھر رات کو لوگوں پر بم گراتے ہیں۔ مجھے یہ پسند نہیں ہے۔" ٹرمپ نے پہلے ثانوی محصولات یا سیکینڈری ٹیرف کے بارے میں بات کی ہے جو روس کے ساتھ تجارت کرنے والے ممالک پر عائد کیے جائیں گے۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں ٹرمپ نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں بتایا جس میں پیٹریاٹ میزائل سسٹم بھی شامل ہے۔
Published: undefined
امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے بھی کہا تھا کہ وہ پوتن سے خوش نہیں ہیں اور روس پر اضافی پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ انہوں نے روس یوکرین جنگ میں بڑھتی ہوئی اموات پر مایوسی کا اظہار کیا۔ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران جنگ جلد ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ ٹرمپ کے مطابق پوتن نے امن کی بات کی تھی لیکن وہ یوکرین کے شہروں پر حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
Published: undefined