
فائل تصویر آئی اے این ایس
شائع خبروں کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کابینہ کے اجلاس میں یوکرین کی جنگ کو ’بڑا جھنجھٹ ‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے ختم کرانا اتنا آسان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً چار سال سے جاری اس جنگ کو حل کرنا اتنا آسان نہیں جتنا کہ بہت سے لوگ سمجھتے ہیں۔
Published: undefined
صدر ٹرمپ بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ یوکرین جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کی ثالثی کی کوششوں کا اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ الاسکا میں پوتن کے ساتھ ان کی ملاقات اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقاتوں کے باوجود کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔
Published: undefined
دریں اثناء منگل کو ٹرمپ کے خصوصی ایلچی سٹیو وٹ کوف اور داماد جیرڈ کشنر نے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی۔ مذاکرات کا مقصد جنگ کے خاتمے کے لیے ممکنہ امن فارمولے پر بات کرنا تھا۔ ملاقات سے پہلے، پوتن نے یورپ پر ایسی تجاویز پیش کرنے کا الزام لگایا جو روس کے لیے "مکمل طور پر ناقابل قبول" ہیں اور ان کا مقصد ٹرمپ کے امن اقدام کو روکنا ہے۔
Published: undefined
پوتن نے خبردار کیا کہ اگر یورپ نے روس کے ساتھ جنگ کی کوشش کی تو اسے شکست کا سامنا کرنا پڑے گااور روس کے پاس مذاکرات کا کوئی آپشن نہیں بچے گا۔روسی صدر نے یہ بھی کہا کہ اگر یوکرین نے بحیرہ اسود میں روس کے ’شیڈو فلیٹ‘ پر ڈرون حملے جاری رکھے تو روس یوکرین کے سمندری روابط کو مکمل طور پر منقطع کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔
Published: undefined
روس اس وقت یوکرین کے تقریباً 19فیصد علاقے پر قابض ہے، جو کہ 2023 کے مقابلے میں صرف ایک فیصد زیادہ ہے۔ اگرچہ 2025 میں روس کی پیش قدمی پچھلے تین سالوں کے مقابلے میں تیز رہی ہے، لیکن وہ اب بھی پورے یوکرین پر قبضہ کرنے میں ناکام رہا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined