دیگر ممالک

کیا اسرائیل کے پاس ایئر ڈیفنس میزائلوں کا ذخیرہ محض 10 دنوں کا بچا ہے؟

امریکی روزنامہ ’واشنگٹن پوسٹ‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ کی مدد کے بغیر اسرائیل 10 یا 12 دنوں تک ہی ایران کو روک سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈیفنس میزائل، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ڈیفنس میزائل، تصویر سوشل میڈیا

 

اسرائیل اور ایران کے بیچ جاری جنگ میں میزائلوں اور ڈیفنس میزائلوں کا بھرپور استعمال ہو رہا ہے۔ دونوں ہی ممالک ایک دوسرے پر اب تک نصف درجن سے زیادہ مرتبہ حملے کر چکے ہیں، اور فی الحال یہ سلسلہ ختم ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ اس درمیان امریکی روزنامہ ’واشنگٹن پوسٹ‘ کی ایک رپورٹ نے اسرائیلی حامیوں کو فکر میں مبتلا کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ایرانی بیلسٹک میزائلوں کی بوچھار کو اسرائیلی ایئر ڈیفنس روکنے میں مصروف ہے، لیکن ڈیفنس میزائل کی تعداد تیزی کے ساتھ کم ہوتی جا رہی ہے۔

Published: undefined

کئی لوگوں کے ذہن میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ آخر اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کب تک جاری رہے گی؟ اس کا ممکنہ جواب ’واشنگٹن پوسٹ‘ کی رپورٹ میں موجود دکھائی پڑ رہا ہے۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایئر ڈیفنس میں استعمال کی جانے والی اسرائیلی ڈیفنس میزائلیں تیزی سے ختم ہو رہی ہیں، یہ محض 12-10 دنوں کی بچی ہیں۔ یعنی ایران اگر 12-10 دنوں تک اپنے حملے اسرائیل پر جاری رکھے گا، تو نتین یاہو کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ ایسے میں جنگ بندی کے لیے مذاکرے کا دور بھی شروع ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

امریکی اور اسرائیلی اسلحوں سے متعلق خفیہ جانکاری رکھنے والے ایک شخص نے ’واشنگٹن پوسٹ‘ کو بتایا کہ امریکہ کی مدد کے بغیر اسرائیل 10 یا 12 دنوں تک ہی ایران کو روک سکتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی مطلع کیا کہ اس ہفتے کے آخر میں اسرائیلی ایئر ڈیفنس صرف میزائلوں کے ایک چھوٹے تناسب کو ہی روک پائے گی، کیونکہ ڈیفنس اسلحوں کو ’ری اسٹاک‘ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ ورجینیا میں میزائل ڈیفنس ایڈووکیسی ایلائنس سے جڑے اسرائیلی میزائل ماہر تال انبار کا کہنا ہے کہ 2014 میں اسرائیل نے ایئر ڈیفنس انسٹرسپٹر ختم ہونے سے کچھ دن قبل حماس کے ساتھ جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔ انبار نے یہ بھی کہا کہ انٹرسپٹر اسٹاک کی سطح اسرائیل میں ایک بے حد حساس موضوع ہے، لیکن اس بار بھی یہ جنگ بندی کا ایک سبب ہو سکتا ہے۔

Published: undefined

بہرحال، موصولہ خبروں کے مطابق اسرائیلی ایجنسیوں نے اندازہ لگایا تھا کہ ایران کے پاس تقریباً 2000 ایسی میزائلیں ہیں جو 1500 کلومیٹر سے زیادہ دوری پر مار کر سکتی ہیں، لیکن جمعہ کے حملے کے بعد ان کا بڑا حصہ تباہ کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوجی افسران کا کہنا ہے کہ ایران نے اپنے بچے ہوئے ذخیرہ سے تقریباً 400 میزائلیں لانچ کی ہیں، اور اسرائیلی حملوں نے ایران کے 120 یا ایک تہائی میزائل لانچر کو تباہ کر دیا ہے۔ حالانکہ کئی ماہرین کا ماننا ہے کہ ایران کے زیر زمین ذخیروں میں ہزاروں کی تعداد میں میزائلیں موجود ہیں۔ اگر ایران کچھ دنوں تک اسرائیل پر حملے جار رکھنے میں کامیاب ہوتا ہے، تو اسے جلد گھٹنوں پر لا سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined