
فائل تصویر آئی اے این ایس
بنگلہ دیش میں سیاسی بحران شدت اختیار کر تا جا رہا ہے۔ انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) کی جانب سے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد، ان کی جماعت عوامی لیگ نے منگل کو ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان کیا ۔ پارٹی نے آئی سی ٹی کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا اور عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کو غیر قانونی قابض اور قاتل فاشسٹ قرار دیتے ہوئے ان کے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
عوامی لیگ نے اعلان کیا کہ 30 نومبر تک تمام اضلاع اور ذیلی اضلاع میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور احتجاجی مارچ کیے جائیں گے۔ درحقیقت، چند روز قبل آئی سی ٹی نے شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال کو غیر حاضری میں موت کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے بعد عوامی لیگ نے ملک گیر تحریک شروع کر دی ہے اور اسے ایک ڈھونگ ٹرائل قرار دیا ہے۔
Published: undefined
ایکس پر ایک مشترکہ بیان میں، پارٹی نے لکھا، "غیر قانونی قابض، قاتل فاشسٹ یونس کے استعفیٰ، اور غیر قانونی آئی سی ٹی کے فیصلے کو مسترد کرنے کا مطالبہ۔"عوامی لیگ نے اپنے حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "آپ نے دیکھا کہ کس طرح ناجائز قابض یونس اور اس کے دھڑے کی بنائی ہوئی جعلی عدالت نے عزت مآب وزیر اعظم اور عوامی لیگ کی صدر شیخ حسینہ کے خلاف فیصلہ سنایا۔ عوام نے اس گھٹیا فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا اور جہاں بھی ممکن ہوا احتجاج کیا"۔
Published: undefined
عوامی لیگ کا کہنا ہے کہ یونس کا دھڑا شیخ حسینہ اور ان کی پارٹی کو آئندہ انتخابات سے باہر رکھنے کے لیے ملک دشمن سازش کر رہا ہے۔ پارٹی نے کہا، "یہ پورا ٹرائل ایک ڈرامہ ہے جو اقتدار پر قابض گروہ نے رچایا ہے۔ ہم نہ صرف اس غیر قانونی فیصلے کو مسترد کر رہے ہیں، بلکہ ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے سیاسی جماعتوں، سماج کے مختلف طبقوں اور نچلی سطح پر مقامی رہنماؤں کے ساتھ بھی کام کر رہے ہیں۔"
Published: undefined
دریں اثنا، عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے ایک سفارتی قدم اٹھاتے ہوئے ہندوستان کو ایک سرکاری خط بھیجا ہے جس میں شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاکہ آئی سی ٹی کے فیصلے کے بعد مزید کارروائی کی جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined