تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب
طالبان حکومت کے وزیر دفاع ملا محمد یعقوب نے دوحہ سے ایک آن لائن پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی یا اس کی سلامتی میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن کا معاملہ معاہدے میں شامل نہیں ہے کیونکہ یہ معاملہ براہ راست افغان عوام سے متعلق ہے۔
Published: undefined
ملا یعقوب نے کہا کہ ترکی میں ہونے والے مذاکرات کے اگلے دور میں موجودہ معاہدے پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر بات ہوگی۔ جب ان سے پاکستان کی طرف سے ممکنہ حملوں یا معاہدے کی خلاف ورزیوں کے خلاف ضمانتوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دیگر دو ممالک کے ساتھ اپنی وابستگی کا اظہار کیا ہے۔ اگر پاکستان نے کوئی جارحانہ اقدام کیا تو افغانستان بھرپور جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
Published: undefined
ملا یعقوب نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو معمول پر لانے کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ افغانستان ایک آزاد ملک ہے اور اپنے قومی مفادات کی بنیاد پر پاکستان سمیت تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔ مہاجرین کے معاملے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ انسانی سلوک کے مطالبے پر بھی بات ہوئی۔
Published: undefined
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ پاکستان نے جنگ بندی میں توسیع کے چند گھنٹے بعد ہی افغانستان میں فضائی حملے کیے۔ یہ حملے جمعہ کے روز ہوئے، جب بدھ سے نافذ العمل جنگ بندی کو دوحہ میں جاری امن مذاکرات تک بڑھا دیا گیا۔ مجاہد نے کہا کہ ان حملوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا اور کابل کو جوابی کارروائی کا حق حاصل ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغان جنگجوؤں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مذاکراتی ٹیم کے احترام کے پیش نظر فی الحال جوابی کارروائی نہ کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined