خبریں

رمضان المبارک میں پانی کی اہمیت، افطار سے سحری تک ہر گھنٹے ایک گلاس پانی پینا مفید

ڈاکٹر رمضان میں افطار اور سحری کے وقت وافر مقدار میں پانی پینے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ ان کے مطابق، روزہ داروں کو افطار سے سحری تک ہر گھنٹے ایک گلاس پانی پینا چاہیے، تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

 

ڈاکٹر اور غذائیت کے ماہرین ہمیشہ رمضان کے دوران وافر مقدار میں پانی پینے کی تاکید کرتے ہیں، کیونکہ اس کے بہت سے فوائد ہیں جو کہ روزے کے طویل گھنٹوں تک ہوتے ہیں۔

’الخلیج‘ اخبار کی رپورٹ کے مطابق مصر کے نیشنل نیوٹریشن انسٹی ٹیوٹ میں غذائیت کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ہبہ سعید نے کہا کہ زیادہ تر لوگ عام طور پر پانی کو نظر انداز کرتے ہیں، چاہے رمضان ہو یا دوسرے مہینے ہوں۔ اس طرح اپنے جسم کو پانی کے حصول اور ضروری ہائیڈریشن سے محروم کر دیتے ہیں۔

Published: undefined

ان کا کہنا تھا کہ انسان دو طریقوں سے پانی حاصل کرتا ہے۔ کھانے پینے سے، چاہے تازہ ہو یا پکی ہوئی سبزیاں، سوپ کی پلیٹ اور کچھ مشروبات اور جوس، لیکن دوسری طرف جسم کو پسینے سمیت متعدد طریقوں سے پانی سے نجات مل جاتی ہے۔ سانس، آنسو، پیشاب کا اخراج۔ اس وجہ سے جسم میں داخل ہونے والے پانی کی مقدار اس سے نکلنے والی مقدار کے برابر ہونی چاہیے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایک عام آدمی کے جسم کو اس مساوات کے مطابق روزانہ 10 گلاس خالص پانی کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم اگر کوئی شخص گردے یا اسہال جیسی کسی بیماری میں مبتلا ہو تو اس کا تعین ڈاکٹر مریض کی حالت کو دیکھ کر ہی کرتا ہے۔

Published: undefined

ڈاکٹر ھبہ نے واضح کیا کہ روزے کا دورانیہ جو کہ تقریباً 14 گھنٹے تک جاری رہتا ہے۔ اس دوران جسم پانی سے خالی ہوجاتا ہے، لیکن پانی کا اصل مسئلہ افطار کے وقت شروع ہوتا ہے، کیونکہ کچھ روزہ دار بہت سی ایسی غذائیں کھاتے ہیں جن میں نمکیات ہوتے ہیں اور وہ پانی پینے کی طرف توجہ نہیں دیتے۔ اس کے بعد وہ بہت زیادہ کھاتے ہیں۔ ایسے مشروبات پینا جن میں شوگر ہوتی ہے جو جسم کو ہائیڈریشن کے حصول کے لیے درکار خالص پانی سے محروم کر دیتی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ مطلوبہ ہائیڈریشن حاصل کرنے کے لیے خالص پانی پینے اور دیگر مشروبات پینے کے درمیان فرق کرنے کی ضرورت ہے۔ آپ جتنا کم پانی پیتے ہیں اتنا ہی کم ہائیڈریشن حاصل کرتے ہیں اور اس کے برعکس اس لیے بہتر ہے کہ دوسرے مشروبات کے بجائے پانی پیا جائے۔

ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ افطاری میں شکر کے زیادہ استعمال سے گریز کیا جائے، کیونکہ روزہ دار کے لیے آدھا کپ تازہ جوس، دہی یا کھٹا دودھ پینا کافی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک کپ پانی بھی پینا چاہیے۔ اس نے افطار اور سحری کے درمیان ہر گھنٹے میں ایک گلاس پانی پیتے رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔

(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined