شبھانشو شکلا ساتھی خلا بازوں کے ساتھ (فائل)۔ تصویر ’انسٹاگرام‘
ہندوستان کے خلائی مشن میں آج مزید ایک تاریخی لمحہ جڑ گیا جب ہندوستانی خلائی مسافر شبھانشو شکلا، جنھوں نے 18 دن انٹرنیشنل اسپیشل اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر گزارے، اب زمین پر واپسی کے لیے پرواز بھر چکے ہیں۔ ’ڈریگن‘ نامی خلائی طیارہ آئی ایس ایس سے الگ ہو چکا ہے اور اس میں تھرسٹر فائرنگ محض نام کی ہے، جس سے گریس خلائی اسٹیشن سے دور چلی گئی ہے۔
Published: undefined
اس درمیان کمانڈر پیگی وہٹسن نے ’ایکس-4 مشن‘ میں تعاون کے لیے خلائی اسٹیشن کی پائلٹ ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ یہ خلائی طیارہ منگل کی دوپہر تقریباً 3 بجے کیلیفورنیا کے ساحل پر لینڈ کرے گا۔ یہ مشن امریکہ اور ہندوستان سمیت ہنگری و پولینڈ کے لیے بھی خلائی دنیا میں واپسی کی علامت ہے، کیونکہ ان چاروں ممالک نے 4 دہائیوں بعد پھر سے خلا میں شراکت داری کی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ شبھانشو شکلا اور ان کی ٹیم پیر کے روز دوپہر ’ڈریگن اسپیس کرافٹ‘ پر سوار ہوئے۔ خلائی اسٹیشن سے اَن ڈاکنگ کا عمل ہندوستانی وقت کے مطابق شام تقریباً 4.35 بجے شروع ہوا۔ اب یہ خلائی طیارہ تقریباً 22.5 گھنٹے کا سفر مکمل کرنے کے بعد منگل کی دوپہر ہندوستانی وقت کے مطابق تقریباً 3 بجے کیلیفورنیا کے سمندری ساحل میں ’اسپلیش ڈاؤن‘ ہوگا، یعنی خلائی طیارہ کی لینڈنگ ہوگی۔ یہ پورا عمل آٹومیٹیڈ ہوگا اس میں کسی مینوئل مداخلت کی ضرورت نہیں ہوگی۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق ڈریگن خلائی طیارہ جب آئی ایس ایس سے الگ ہوا تو کچھ انجن برن ہوا جس سے وہ خود کو اسٹیشن سے بہ حفاظت دوری پر لے جا سکا۔ اب یہ خلائی طیارہ زمین کی فضا میں داخل ہوگا۔ اس دوران اس کی درجہ حرارت 1600 ڈگری سلسیس تک پہنچ سکتی ہے۔ 2 مراحل میں پیراشوٹ کھلیں گے۔ پہلے 5.7 کلومیٹر کی اونچائی پر اسٹیبلائزنگ چوٹس اور پھر تقریباً 2 کلومیٹر پر ایک اہم پیراشوٹ کھلے گا۔ اس سے اسپیس کرافٹ کی محفوظ لینڈنگ ممکن ہوگی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اتوار کو آئی ایس ایس پر ایکسپیڈیشن-73 مشن کے خلائی مسافروں نے ’ایکسیوم-4‘ مشن ٹیم کے لیے وداعی تقریب منعقد کیا۔ اس موقع پر شبھانشو شکلا نے کہا کہ جلد ہی زمین پر ملاقات کرتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھیں اس سفر کی شروعات میں اتنا کچھ تجربہ ہوگا، اس کا تصور نہیں تھا۔ یہ سفر ان کے لیے عجوبہ خیز رہا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined