خبریں

انڈیگو اب بھی اڑا رہا جنگ میں پاکستان کا تعاون کرنے والے ترکیے کا طیارہ، ڈی جی سی اے نے تازہ حالات سے کیا مطلع

ڈی جی سی اے کے مطابق ترکیے کی کورینڈن ایئرلائنس سے حاصل 5 بوئنگ-737 طیارے کا لیز مارچ 2026 میں ختم ہوگا۔ فی الحال انڈیگو لیز کی بنیاد پر 15 غیر ملکی ایئرکرافٹ آپریٹ کرتی ہے، جن میں 7 ترکیے کے ہیں۔

ڈی جی سی اے، تصویر آئی اے این ایس
ڈی جی سی اے، تصویر آئی اے این ایس 

انڈیگو کو ترکیے سے لیز پر لئے گئے 5 نیرو باڈی طیارے کو مزید ایکسٹینشن نہیں دیا جائے گا۔ یعنی اب ان طیاروں کو صرف مارچ 2026 تک چلانے کی اجازت ملی ہے۔ اس سلسلے میں ہوابازی ریگولیٹر ڈی جی سی اے کی طرف سے جانکاری دی گئی ہے۔ ’واچ ڈاگ‘ نے انڈیگو کے ذریعہ ترکیے سے لیے گئے ایئرکرافٹ کی لیز کے ٹائم پیریڈ کے بارے میں بتایا گیا۔

Published: undefined

دراصل قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں کہ انڈیگو کو لیز والے طیارے استعمال کرنے کے لیے مزید وقت دیا گیا ہے۔ حالانکہ انڈیگو کو ترکیے سے ویٹ لیز پر ایئرکرافٹ چلانے کی جو اجازت دی گئی ہے، اس کی آخری ایکسٹینشن مارچ 2026 تک ہی قابل قبول ہے۔ اس میں ایک ’سن سیٹ کلاؤز‘ ہے کہ مزید کوئی ایکسٹینشن نہیں دیا جائے گا۔

Published: undefined

بہرحال ڈی جی سی اے کے مطابق ترکیے کی کورینڈین ایئرلائنس سے لیے گئے 5 بوئنگ-737 طیارہ کی لیز مارچ 2026 میں ختم ہو جائے گی۔ فی الحال انڈیگو ویٹ/ڈیمپ لیز کی بنیاد پر 15 غیر ملکی ایئرکرافٹ آپریٹ کرتی ہے، جن میں 7 ترکیے کے ہیں۔ رواں سال اگست ماہ میں ڈی جی سی اے نے انڈیگو کو کچھ شرائط کے ساتھ ترکش ایئرلائنس سے لیز پر لیے گئے 2 بوئنگ-777 ایئرکرافٹ آپریٹ کرنے کے لیے فروری 2026 تک 6 ماہ کا ایکسٹینشن دیا تھا۔

Published: undefined

یہ قدم ڈی جی سی اے کی طرف سے مئی میں اٹھایا گیا جب انڈیگو کو ترکش ایئرلائنس کے ایئرکرافٹ آپریٹ کرنے کے لیے 31 اگست تک 3 ماہ کا ایک بار کے لیے فائنل ایکسٹینشن دینے کی بات کہی گئی۔ ساتھ ہی یہ ایئرلائن سے مزید کوئی ایکسٹینشن نہ مانگنے کے لیے کہنے کے 3 ماہ سے بھی کم وقت بعد آیا تھا۔ یہ فیصلہ مئی میں ترکیے نے پاکستان کی حمایت کرنے اور پڑوسی ملک میں دہشت گردانہ کیمپوں پر ہندوستانی حملوں کی مذمت کرنے کے معاملے میں سامنے آیا تھا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اسپائس جیٹ کے پاس آپریشن میں 17 غیر ملکی طیارے ہیں، جنھیں ویٹ/ڈیمپ لیز پر لیا گیا ہے۔ ڈی جی سی اے کے افسر نے بتایا کہ ایئرکرافٹ کی ویٹ لیزنگ گلوبل ایویشن انڈسٹری میں ایک معمول کی پریکٹس ہے۔ افسر نے کہا کہ انجن سے جڑی دقتوں کے سبب ایئرکرافٹ کو گراؤنڈ ہونے اور او ای ایم سے آرڈر کے مقابلے ایئرکرافٹ کی ڈیلیوری میں تاخیر کے سبب کئی ہندوستانی ایئرلائنس ہندوستانی مسافروں کو خدمات دینے کے لیے ایک عارضی انتظام کے طور پر غیر ملکی کمپنیوں سے ویٹ لیز لے رہی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined