قومی خبریں

تقریباً 490 ملین صارفین کا واٹس ایپ نمبر اور ڈیٹا لیک، مقبول ہیکنگ کمیونٹی فورم پر فروخت کے لیے دستیاب

رپورٹ کے مطابق ہیکر امریکا کے لیک ڈیٹا سیٹ کو 7000 ڈالر، برطانیہ کے لیک ڈیٹا سیٹ کو 2500 ڈالر اور جرمنی کے لیک ڈیٹا سیٹ کو 2000 ڈالر میں فروخت کر رہا ہے۔

واٹس ایپ / آئی اے این ایس
واٹس ایپ / آئی اے این ایس 

سائبر نیوز نے رپورٹ کیا کہ تقریباً 48.7 ملین صارفین کے واٹس ایپ فون نمبرز چوری کر لیے گئے ہیں اور ایک "معروف" ہیکنگ کمیونٹی فورم پر فروخت کے لیے دستیاب کرائے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق لیک ہونے والے ڈیٹا سیٹ میں مبینہ طور پر 84 ممالک کے واٹس ایپ صارفین کا ڈیٹا موجود ہے۔

Published: undefined

خبر کے مطابق، لیک ہونے والے ڈیٹا سیٹ میں امریکہ کے 32 ملین سے زائد صارفین کے فون نمبرز شامل ہیں، 11 ملین برطانیہ کے اور 10 ملین روس کے ہیں۔ ہیکرز نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے فون نمبرز کی ایک قابل ذکر تعداد مصر (45 ملین)، اٹلی (35 ملین)، سعودی عرب (29 ملین)، فرانس (20 ملین) اور ترکی (20 ملین) کے شہریوں کے ہیں۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق، ہیکر امریکی لیک ڈیٹا سیٹ کو 7000 ڈالر، برطانیہ کا ڈیٹا سیٹ 2500 ڈالر اور جرمنی کا ڈیٹا سیٹ 2000 ڈالر میں فروخت کر رہا ہے۔ سائبر نیوز کے محققین ہیکر سے رابطہ کرنے کے قابل تھے اور وہ ڈیٹا کا ایک نمونہ بھی جمع کرنے کے قابل تھے جو انہوں نے پایا کہ مشترکہ نمونے میں 1,097 یوکے اور 817 امریکی نمبر شامل ہیں۔

Published: undefined

تفتیش کرنے پر تحقیق کرنے والوں کو معلوم ہوا کہ یہ سبھی واٹس ایپ کے فعال صارفین ہیں۔ تاہم، ہیکر نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ انہوں نے ڈیٹا کیسے حاصل کیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی اپنی حکمت عملی کا استعمال کیا، اور یہ کہ تمام نمبر واٹس ایپ صارفین کے تھے۔

Published: undefined

اس ڈیٹا بیس کو ہیکرز اسپیمنگ، فشنگ کی کوششوں، شناخت کی چوری اور دیگر سائبر مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ واٹس ایپ کئی پرائیویسی کی سیٹنگز پیش کرتا ہے، جیسے اسٹیٹس اور پروفائل پکچرز کو چھپانا، جس کے ذریعے صارفین خود کو اس قابل بنا سکتے ہیں کہ وہ خود کو تانک جھانک کرنے والی نظروں سے محفوظ رکھ سکیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined