قومی خبریں

’ہم ایسے لیڈر سے محروم ہو گئے جو علم و دانش اور انکساری کی علامت تھے‘، ڈاکٹر منموہن کے انتقال پر سونیا گاندھی کا تعزیتی پیغام

سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’ڈاکٹر منموہن سنگھ ایسے شخص تھے جن کا دنیا بھر کے لیڈران اور دانشور احترام کرتے تھے اور انھیں ایک عالم کے ساتھ ساتھ عظیم شخصیت والے سیاسی لیڈر کے طور پر دیکھتے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈاکٹر منموہن سنگھ کو عقیدت کے پھول پیش کرتی ہوئیں سونیا گاندھی، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

ڈاکٹر منموہن سنگھ کو عقیدت کے پھول پیش کرتی ہوئیں سونیا گاندھی، تصویر @INCIndia

 

کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر آج ایک تعزیتی پیغام جاری کیا۔ اس پیغام میں انھوں نے کہا کہ ’’ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال سے ہم ایک ایسے لیڈر سے محروم ہو گئے ہیں جو علم و دانش، بڑپن اور انکساری کی علامت تھے، جنھوں نے پورے دل اور دماغ سے ہمارے ملک کی خدمت کی۔ وہ کانگریس پارٹی کے لیے ایک روشن و محبوب راہنما ثابت ہوئے، ان کی ہمدردی اور دور اندیشی نے لاکھوں ہندوستانیوں کی زندگی کو بدل دیا اور انھیں مضبوط بنایا۔‘‘ وہ مزید لکھتی ہیں کہ ’’انھیں ہندوستانیوں کے ذریعہ پاک و صاف دل اور تیز ذہن کے لیے پیار کیا جاتا تھا، ان کے صلاح مشوروں کو ہمارے ملک کے سیاسی حلقوں میں انتہائی سنجیدگی سے سنا جاتا تھا اور ان کا بہت احترام تھا۔‘‘

Published: undefined

سونیا گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’وہ ایک ایسے شخص تھے جن کا دنیا بھر کے لیڈران اور دانشور احترام کرتے تھے۔ عالمی لیڈران انھیں ایک عالم اور ایک عظیم شخصیت والے سیاسی لیڈر کی شکل میں دیکھتے تھے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے جس بھی عہدہ کی ذمہ داری سنبھالی، انھوں نے اس عہدہ کو اہم شناخت دی اور کام کرتے ہوئے ہندوستان کے وقار کو بلند کیا۔ میرے لیے ڈاکٹر منموہن سنگھ کا انتقال ایک بڑا ذاتی خسارہ ہے۔‘‘

Published: undefined

تعزیتی پیغام میں سونیا گاندھی آگے لکھتی ہیں کہ ’’وہ میرے دوست، فلسفی اور گائیڈ تھے۔ وہ اپنے رویہ میں بہت ہی نرم مزاج، لیکن اپنے اقدار کے تئیں پرعزم تھے۔ سماجی انصاف، سیکولر و جمہوری اقدار کے تئیں ان کے عزائم گہرے اور اٹوٹ تھے۔ ان کے ساتھ تھوڑا سا بھی وقت گزارنے سے ان کی علم و دانشوری کا احساس ہوتا تھا۔ ان سے ملنے والا ان کی ایمانداری سے متاثر ہوتا تھا اور ان کی حقیقی انکساری کا احساس بھی بخوبی ہوتا تھا۔‘‘

Published: undefined

ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال پر اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی پیغام میں سونیا گاندھی لکھتی ہیں کہ ’’وہ ہماری قومی زندگی میں ایک ایسا خلا چھوڑ گئے ہیں جسے کبھی بھرا نہیں جا سکتا۔ ہم کانگریس پارٹی میں اور ہندوستان کے لوگ ہمیشہ اس بات پر فخر کریں گے اور اظہارِ تشکر کریں گے کہ ہمارے پاس ڈاکٹر منموہن سنگھ جیسے لیڈر تھے، جن کا ہندوستان کی ترقی میں تعاون لاجواب ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined