قومی خبریں

اتراکھنڈ: رضاکارانہ تبدیلی مذہب کے لئے ضلع مجسٹریٹ کو دینی پڑے گی درخواست، اسمبلی میں بل پیش

متعلقہ شخص کو مذہب تبدیل کرنے کی درخواست دینے کے 21 دنوں کے اندر ڈی ایم کے سامنے حاضر ہونا ہوگا۔ اس کے علاوہ کوئی بھی شخص جبری تبدیلی کی شکایت درج کرا سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہرادون: اتراکھنڈ میں اگر کوئی شخص اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کرتا ہے تو اسے دو ماہ کے اندر ضلع مجسٹریٹ کے پاس درخواست جمع کرانی ہوگی۔ متعلقہ شخص کو مذہب تبدیل کرنے کی درخواست دینے کے 21 دنوں کے اندر ڈی ایم کے سامنے حاضر ہونا ہوگا۔ اس کے علاوہ کوئی بھی شخص جبری تبدیلی کی شکایت درج کرا سکتا ہے۔

Published: undefined

ریاست میں جبری تبدیلی کے واقعات کو روکنے کے لیے حکومت نے اتراکھنڈ فریڈم آف ریلیجن (ترمیمی) بل 2022 کو اسمبلی میں پیش کر دیا۔ اس بل میں جبری تبدیلی مذہب پر سخت سزا اور جرمانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ جبری تبدیلی قانون کے نافذ العمل ہوتے ہی یہ ناقابل ضمانت جرم بن جائے گا۔ اجتماعی تبدیلی مذہب پر جرم ثابت ہونے پر 3 سے 10 سال قید اور 50 ہزار جرمانہ عائد ہوگا جبکہ کسی فرد کی تبدیلی مذہب پر 2 سے 7 سال کی سزا اور 25 ہزار کا جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔

Published: undefined

حکومت نے ترمیمی بل میں جبری تبدیلی مذہب پر سزا کی مدت میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی متاثرین کو عدالت کے ذریعے پانچ لاکھ روپے کی ادائیگی کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق درخواست کے 21 دنوں کے اندر ڈی ایم کے سامنے حاضر ہونا پڑے گا اور ڈی ایم کی جانب سے مذہب تبدیل کرنے والے شخص کی مکمل معلومات نوٹس بورڈ پر آویزاں کرنا ہوگی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined