قومی خبریں

اتراکھنڈ: جوشی مٹھ میں گلیشیر ٹوٹنے سے بھاری تباہی، 150 مزدوروں کے بہہ جانے کا خدشہ

پاور پروجیکٹ ’رشی گنگا‘ کے 150 لاپتہ کارکنوں کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن چلایا جا رہا ہے۔ آئی ٹی بی پی کے 100 سے زیادہ اہلکار امداد کے لئے پہنچ گئے ہیں

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب 

دہرادون: اتراکھنڈ کے چمولی میں گلیشیر ٹوٹ جانے سے بھاری تباہی ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ گلیشیر ضلع کے رینی گاؤں کے قریب ٹوٹا ہے۔ حادثہ میں متعدد مکانات مسمار ہو گئے ہیں جبکہ یہاں چل رہے پروجیکٹ رشی گنگا کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔ ریاست کے ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے ڈی آئی جی ردھم اگروال کے مطابق گلیشیر ٹوٹ کے سبب آنے والے سیلاب نے 150 کارکنان کو متاثر کیا ہے۔

Published: undefined

رشی گنگا کے 150 لاپتہ کارکنوں کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن چلایا جا رہا ہے۔ آئی ٹی بی پی کے 100 سے زیادہ اہلکار امداد کے لئے پہنچ گئے ہیں۔ نشیبی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ صبح آٹھ سے نو بجے کے درمیان پیش آیا۔ گلیشیر کے چمولی ہوتے ہوئے رشی کیش تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔ جوشی مٹھ سے سری نگر تک ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

Published: undefined

جوشی مٹھ کی ایس ڈی ایم کم کم جوشی نے کہا کہ کہ تپوون میں این ٹی پی سی اور رشی گنگا کا پورا پروجیکٹ تباہ ہو چکا ہے اور ملبے میں تبدیل ہو چکا ہے، یہ ملبہ آہستہ آہستہ بہہ رہا ہے۔ چمولی، دیو پریاگ اور تمام دریاؤں کے ساحل پر آباد تمام گاؤں کی انتظامیہ کو اطلاع فراہم کر دی گئی ہے۔

Published: undefined

کم کم جوشی نے بتایا کہ آئی ٹی بی پی، ایس ڈی آر ایم اور فوج کے لوگوں کو وہاں تعینات کر دیا گیا ہے۔ جوشی مٹھ کی ایس ڈی ایم مذکورہ بالا علاقے کا دورہ کرنے کے لئے روانہ ہو گئی ہیں، وہ جائے حادثہ کا معائنہ کریں گی۔ تمام نشیبی علاقوں کے لوگں کو آگاہ کر دیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو وہاں سے ہٹایا جا سکے۔ فی الحال، گاؤں سے کسی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ جوشی مٹھ کی ایس ڈی ایم نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ بتا رہے ہیں کہ ابھی وہاں سے آواز آ رہی ہے، کیونکہ مزید گلیشیر ٹوٹے ہیں۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined