ہندوستانی ٹینس کو نئی سمت دینے والے کوچ اختر علی کا انتقال

ہندوستانی ڈیوس ٹیم کے موجودہ کوچ ذیشان علی کے والد اختر علی نے کولکاتا میں آخری سانس لی، وہ 83 سال کے تھے

ٹینس کوچ اختر علی / تصویر آئی اے این ایس
ٹینس کوچ اختر علی / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: طویل عرصے سے ہندوستانی ٹینس سے وابستہ رہے ڈیوس کپ کے سابق کوچ اختر علی اتوار کے روز انتقال کر گئے۔ وہ کچھ عرصے سے علیل تھے۔ ہندوستانی ڈیوس ٹیم کے موجودہ کوچ ذیشان علی کے والد اختر علی نے کولکاتا میں آخری سانس لی۔ وہ 83 سال کے تھے۔

خاندانی ذرائع کے مطابق، انہیں دو ہفتے قبل سٹی کے ایک اسپتال لے جایا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کے سینے میں گانٹھ اور پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کی تھی۔ وہ پہلے ہی پارکنسن کی بیماری میں مبتلا تھے۔

اختر علی نے 1958 سے لے کر 1964 تک آٹھ ڈیوس کپ میچوں میں حصہ لیا تھا اور وہ ہندوستانی ٹیم کے کپتان اور کوچ بھی رہے تھے۔ سرو اور والی گیم کی کوچنگ کے اپنے خاص انداز کے لئے مشہور، اختر علی نے ثانیہ مرزا، لیینڈر پیس اور ذیشان علی سمیت متعدد کھلاڑیوں کو تربیت دی تھی۔ ملک کے سب سے پہلے ٹینس اسٹار وجے امرتراج کی کامیابی میں بھی ان کا اہم کردار تھا۔


دہلی میں ایک جونیئر قومی کیمپ چلانے والے ذیشان اپنے والد کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کے بعد پیر کے روز ہی واپس لوٹے تھے، والد کے انتقال کی خبر سن کر وہ واپس کولکاتا چلے گیے۔

وجئے امرتراج نے ٹویٹ نے اختر علی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، "اختر علی ایک شاندار کوچ تھے۔ انہوں نے ہندوستانی ٹینس کی بہت خدمت کی۔ ذیشان اور ان کے اہل خانہ سے میری تعزیت۔"

ادھر، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ٹوئٹ کیا، ’’ٹینس کے ایک حقیقی لیجنڈ اختر علی کے انتقال کے بارے میں سن کر افسوس ہوا۔ ‘اختر سر’ نے ہندوستان کے بہت سے ٹینس چیمپئنز کو کوچنگ دی۔ ہم نے انہیں 2015 میں بنگال کے اعلی ترین کھیل ایوارڈ سے نوازا تھا۔ ان کے اہل خانہ اور مداحوں سے تعزیت۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Feb 2021, 12:42 PM