اتر پردیش میں لگاتار ہو رہی بارش آفت بن چکی ہے۔ لکھنؤ سمیت زیادہ تر اضلاع میں کئی دنوں سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اور ابھی راحت کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی ہے۔ اتر پردیش محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جے پی گپتا کے مطابق اگلے دو تین دن تک کئی اضلاع میں بھاری بارش ہونے کا امکان ہے۔ بارش نے گذشتہ 5 سالوں کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
دوسری طرف تیز بارش کی وجہ سے راجدھانی لکھنؤ کے مختلف علاقوں میں ایک ہی دن میں 4 عمارتیں زمیندوز ہو گئیں۔
Published: undefined
پہلا واقعہ گنیش گنج میں پیش آیا جہاں مکان گرنے سے ایک بچی اور اس کی ماں شدید طور پر زخمی ہو گئیں۔ دونوں کو اسپتال لے جایا گیا جہاں بچی کی موت ہو گئی۔ حادثہ کے وقت گھر کے دیگر افراد باہر گئے ہوئے تھے۔
Published: undefined
دوسرا واقعہ امین آباد کی بتاشے والی گلی میں پیش آیا جہاں ایک پرانا اور کمزور مکان بھربھراکر گر گیا۔ حالانکہ اس حادثہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔
Published: undefined
عمارت گرنے کا تیسرا واقعہ ادے گنج میں پیش آیا۔ یہاں سے 4 لوگوں کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔
Published: undefined
عمارت گرنے کا چوتھا واقعہ لکھنؤ کے لال کنواں علاقہ میں پیش آیا۔ یہاں عمارت گرنے سے ایک بچی زخمی ہو گئی۔
Published: undefined
بھاری بارش کے باعث پچھلے ایک مہینے میں 200 ساے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں اور تقریباً 1259 مکان تباہ ہو گئے ہیں۔ وہیں سینکڑوں جانور بھی متاثر ہوئے ہیں۔ بارش کے سبب کئی اضلاع میں ندیوں کی آبی سطح بڑھ جانے کی وجہ سے سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ اپھنتی ندییوں کا پانی گاؤں میں گھس گیا ہے۔ فیص آباد میں سریو ندی کی آبی سطح بڑھنے کی وجہ سے زمین کے کٹان میں تیزی آ گئی ہے۔ وہیں سیتاپور ضلع کے گانجری علاقہ میں گھاگھرا اور شاردا ندیاں خطرناک سطح پر بہہ رہی ہیں، یہاں 38 گاؤں میں سیلاب کا خطرہ لا حق ہو گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined