قومی خبریں

دہلی میں بے ہنر خاتون مزدوروں کو 18456 روپے ماہانہ کی کم از کم مزدوری سے محروم رکھا جا رہا: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے کہا کہ خواتین کو مردوں کے تناسب میں کم مزدوری ملنے کی وجہ جاننے کے لیے ہائی کورٹ کی خاتون ریٹائرڈ جج کی قیادت میں ایک کمیٹی ہو، جس کی رپورٹ ایک ماہ کے اندر منظر عام پر آئے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو

 

تصویر: پریس ریلیز

نئی دہلی: دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ راجدھانی دہلی میں خواتین مزدوروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی بڑی وجہ بے قابو مہنگائی ہے، کیونکہ ایک مرد کی آمدنی سے گھر کا خرچ پورا نہ ہونے کی وجہ سے خواتین کو گھر سے باہر نکل کر کام کرنا پڑ رہا ہے۔ دہلی اسٹیٹ فریم ورک انڈیکیٹر کی رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ راجدھانی میں خواتین مزدوروں کی شراکت بڑھی ہے لیکن مردوں کے مقابلے انہیں کم اجرت دی جا رہی ہے۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ جب پورے ملک میں کم از کم اجرت حکومت نے طے کر رکھی ہے تو پھر خواتین اور مردوں کی اجرت میں فرق کیوں ہے اور اس کے لیے ذمہ دار کون ہے؟

Published: undefined

دیویندر یادو نے مطالبہ کیا کہ دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا فریم ورک انڈیکیٹر کی رپورٹ میں ہوئے انکشافات کی بنیاد پر خواتین اور مردوں کی اجرت میں فرق کے اسباب جاننے کے لیے ہائی کورٹ کی ریٹائرڈ خاتون جج کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دیں اور یقینی بنائیں کہ ایک ماہ کے اندر رپورٹ تیار ہو۔ اس سے دہلی کی خواتین کو مردوں کے برابر اجرت دینے کا راستہ ہموار ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے خواتین کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے خاتون وزیر اعلیٰ تو بنا دی، لیکن خواتین کے مفادات اور ان کے تحفظ کے معاملے میں اس کی سوچ سراسر متضاد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم مودی نے دہلی کی خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کا جو وعدہ کیا تھا، حکومت تشکیل پائے 7 ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے مطلع کیا کہ فریم ورک انڈیکیٹر کی رپورٹ کے مطابق خواتین اور مردوں میں لیبر فورس کی شراکت کا تناسب جہاں 18-2017 میں 0.19 تھا، وہ 24-2023 میں بڑھ کر 0.28 ہو گیا۔ یہ اضافہ مثبت ہے لیکن صنفی عدم مساوات کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ 18-2017 میں خواتین کی لیبر فورس میں شراکت 11.2 فیصد تھی جو 24-2023 میں بڑھ کر 14.5 فیصد ہو گئی۔ 18-2017 اپریل میں مردوں کو 400 روپے اور خواتین کو 376 روپے یومیہ ملتے تھے، جبکہ 24-2023 میں مردوں کو 556 روپے اور خواتین کو 500 روپے یومیہ مل رہے ہیں۔ اعداد و شمار سے واضح ہے کہ مرد و خواتین کی اجرت میں بڑا فرق ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ پیشہ ور خواتین کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ 21-2020 میں خواتین کا تناسب 28.5 فیصد تھا جو 23-2022 میں گھٹ کر 21.3 فیصد رہ گیا۔

Published: undefined

دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میں ایک بے ہنر مزدور کے لیے کم از کم اجرت 18,456 روپے ماہانہ مقرر کی گئی ہے، جیسا کہ دہلی حکومت نے اعلان کیا اور جو یکم اپریل 2025 سے نافذ ہے۔ لیکن یہ باعث تشویش ہے کہ دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن کے مختلف محکموں میں ٹھیکیداری نظام کے تحت کام کرنے والے ملازمین کو اس اصول کے مطابق اجرت نہیں ملتی۔ دیویندر یادو نے کہا کہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دہلی میں خواتین کی سیاسی شراکت میں بھی کمی آئی ہے، جہاں دہلی اسمبلی میں منتخب خواتین کا فیصد محض 7.14 ہے جو پچھلے 10 برسوں میں سب سے کم ہے۔

Published: undefined

دیویندر یادو کے مطابق بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث متوسط، نچلے اور خطِ افلاس سے نیچے کے طبقات کو اپنی روزی روٹی چلانے کے لیے سخت جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ بی جے پی کی مرکزی حکومت سرمایہ داروں کی سرپرستی کی پالیسی پر عمل کر رہی ہے اور ملک کی 80 فیصد آبادی کو انحصار میں رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی خواتین کے تئیں خوشامدانہ پالیسی کی وجہ سے خواتین کی لیبر میں شراکت بڑھنے کے باوجود انہیں برابری کی اجرت نہیں مل رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined