اب بغیر بینک اکاؤنٹ کے بھی چلے گا یو پی آئی، بچے بھی کر سکیں گے آن لائن پیمنٹ

آر بی آئی ’جونیو‘ کے تحت جلد ہی یو پی آئی سے منسلک ایک نیا ڈیجیٹل والیٹ شروع کرنے جا رہا ہے، جس کا استعمال ایسے بھی صارف کر پائیں گے جن کا بینک میں کھاتہ نہیں ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>یو پی آئی علامتی تصویر/  آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

آر بی آئی نے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کے مد نظر ’جونیئر پیمنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ‘ کو ڈیجیٹل والیٹ خدمات شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ آج ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے ڈیجیٹل پیمنٹ کا استعمال کرنے والے ممالک میں شامل ہیں۔ آج چھوٹی سے چھوٹی دکانوں سے لے کر بڑے بڑے مال تک لوگ آن لائن پیمنٹ کا استعمال کرنے لگے ہیں۔ آج تقریباً ہر دکان میں ڈیجیٹل پیمنٹ کی سہولت موجود ہے۔ آپ کو ڈیجیٹل پیمنٹ کرنے کے لیے بینک کھاتہ کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن آر بی آئی کے اس نئے منصوبہ کے تحت وہ صارف جن کا بینک میں کھاتہ نہیں ہے وہ بھی آن لائن پیمنٹ کر پائیں گے۔ آر بی آئی جونیو کے تحت جلد ہی یو پی آئی سے منسلک ایک نیا ڈیجیٹل والیٹ شروع کرنے جا رہا ہے، جس کا استعمال ایسے بھی صارف کر پائیں گے جن کا بینک میں کھاتہ نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ انکت گیرا اور شنکر ناتھ نے بچوں اور نوجوانوں کے لیے جونیو ایپ کی شروعات کی ہے۔ اس ایپ کا مقصد ہے بچوں کو ذمہ داری سے پیسے خرچ کرنا اور بچت کی عادت سکھانا۔ جونیو پیمنٹس کا استعمال کرنے کے لیے بچوں کے والدین اس میں پیسے ٹرانسفر کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی اخراجات کی حد مقرر کرنے کے علاوہ ہر ٹرانزیکشن پر نظر رکھنے کی سہولت بھی جونیو پیمنٹس دیتا ہے۔ ایپ میں کئی پرکشش فیچر بھی موجود ہے۔ ایپ میں ٹاسک ریوارڈ اور سیونگ گولز جیسی سہولیات بھی ہیں، جس کی وجہ سے بچوں کو مالی سمجھداری کا علم ہوتا ہے۔ اب تک 20 لاکھ سے زائد نوجوانوں نے جونیو پیمنٹس کا استعمال کیا ہے۔


جونیو کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اب بچے بغیر بینک اکاؤنٹ کے بھی یو پی آئی کیو آر کوڈ اسکین کر کے آسانی سے پیمنٹ کر سکتے ہیں۔ یہ سہولت این پی سی آئی کے یو پی آئی سرکل انیشی ایٹو سے منسلک ہے، جس کے تحت صارف کے والدین اپنے یو پی آئی اکاؤنٹ کو بچوں کو والیٹ سے لنک کر سکتے ہیں۔ اس ایپ سے بچوں کو مالی سمجھ بوجھ پیدا کرنے میں آسانی ہوگی۔ وہ جان پائیں گے کہ پیسہ کتنا خرچ کرنا چاہیے اور کس طرح سے پیسوں کی بچت کی جا سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔