قومی خبریں

اناؤ عصمت دری کیس: کلدیپ سینگر کے خلاف کیس لڑنے والے وکیل کا انتقال

سابق بی جے پی لیڈر کلدیپ سنگھ سینگر اناؤ عصمت دری واقعہ میں سزا یافتہ ہیں اور ان کے خلاف کیس لڑنے والے وکیل مہندر سنگھ ماکھی کا انتقال ہو گیا ہے۔ وہ ایک حادثہ میں زخمی ہو گئے تھے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

اتر پردیش کے مشہور اناؤ عصمت دری واقعہ میں متاثرہ کی طرف سے سابق بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف کیس لڑنے والے وکیل مہندر سنگھ ماکھی کی موت ہو گئی۔ وہ زندگی اور موت کے درمیان طویل جدوجہد کر رہے تھے، لیکن پیر کے روز اناؤ کے ضلع اسپتال میں ان کا انتقال ہو گیا۔ مہندر سنگھ اناؤ عصمت دری معاملے میں متاثرہ کے وکیل تھے، جس میں بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کلدیپ سینگر کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے عدالت نے سزا سنائی ہے۔

Published: undefined

مہندر سنگھ گزشتہ سال جولائی میں عصمت دری متاثرہ کے ساتھ کیس کے سلسلے میں رائے بریلی جاتے وقت زبردست سڑک حادثہ کا شکار ہو گئے تھے۔ ایک ٹرک نے مشتبہ حالات میں ان کی گاڑی کو ٹکر مار دی تھی۔ اس حادثے میں متاثرہ کی چچی اور موسی نے موقع پر ہی دم توڑ دیا تھا، جب کہ متاثرہ اور وکیل بری طرح زخمی ہو گئے تھے۔

Published: undefined

اس کے بعد دونوں کو بہتر علاج کے لیے دہلی کے ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ جہاں عصمت دری متاثرہ کو دو مہینے بعد چھٹی دے دی گئی تھی، جب کہ مہندر سنگھ کا ملٹی آرگن ڈیمیج ہونے کے سبب ایمس میں ہی علاج چل رہا تھا۔ بعد میں مہندر سنگھ کو گھر بھیج دیا گیا تھا اور پوری طرح سے آرام کرنے کو کہا گیا تھا۔ لیکن اتوار کی رات ان کی حالت بگڑنے لگی اور انھیں ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ کئی اعضا کے کام نہیں کرنے کے سبب پیر کو ان کا انتقال ہوگیا۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ اناؤ عصمت دری واقعہ کے اہم ملزم سابق بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر اس وقت متاثرہ کے والد کی حراست میں موت معاملے میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ اس معاملے میں کلدیپ سنگھ سینگر سمیت کل سات قصورواروں کو دس دس سال کی سزا ہوئی ہے۔ وہیں اناؤ عصمت دری کیس میں نام آنے کے بعد اتر پردیش اسمبلی سے کلدیپ سینگر کی رکنیت منسوخ ہو گئی تھی اور بی جے پی نے بھی ان سے کنارہ کر لیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined