قومی خبریں

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ’جی میل‘ کو کہا الوداع، ’زوہو میل‘ پر ہوئے شفٹ

امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’میں نے اپنا ای میل ایڈریس ’زوہو میل‘ پر سوئچ کر لیا ہے۔ براہ کرام میرے ای میل پتہ میں ہوئی تبدیلی پر توجہ دیں۔‘‘

امت شاہ / یو این آئی
امت شاہ / یو این آئی 

مرکزی وزیر دخلہ امت شاہ نے بدھ (8 اکتوبر) کو اپنے آفیشیل ای میل ایڈریس بدلنے کی اطلاع دی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ کہا کہ وہ اب ’جی میل‘ کے بدلے ’زوہو میل‘ کا استعمال کر رہے ہیں۔ امت شاہ نے لکھا کہ ’’میں نے اپنا ای میل ایڈریس زوہو میل پر سوئچ کر لیا ہے۔ براہ کرام میرے ای میل پتہ میں ہوئی تبدیلی پر توجہ دیں۔ میرا نیا ای میل ایڈریس 'amitshah.bjp @ http://zohomail.in ہے۔ مستقبل میں ای میل بھیجنے کے لیے براہ کرام اسی پتہ کا استعمال کریں۔‘‘ پوسٹ کے اخیر میں انہوں نے لکھا کہ ’’اس معاملے پر توجہ دینے کے لیے شکریہ۔‘‘

Published: undefined

اگر ’زوہو میل‘ کی بات کی جائے تو یہ ایک محفوظ اور پروفیشنل ای میل خدمات ہے، جو صارفین کو بہتر ڈیٹا انتظام اور آسان میلنگ کا تجربہ فراہم کرتا ہے۔ یہ خاص طور پر کمپنیوں اور پیشہ ور افراد کے لیے بنایا گیا ہے۔ حال ہی میں وزیر ریل اشونی ویشنو نے بھی اپنا آفیشیل ای میل ایڈریس ’زوہو میل‘ میل پر سوئچ کیا تھا، جس کی وجہ سے اس کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ زوہو میل، زوہو کارپوریشن کی جانب سے پیش کی گئی ایک آن لائن ای میل خدمت ہے، جو ’جی میل‘ یا ’آؤٹ لُک‘ کا ایک بہترین متبادل ہے۔

Published: undefined

’زوہو میل‘ میں سیکورٹی کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔ زوہو میل انکرپشن، ٹو-فیکٹر آتھینٹیکیشن اور اسپیم فلٹر جیسے فیچرز فراہم کرتا ہے، جو آپ کے ای میل کو محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ زوہو میل میں ڈیجیٹل آرگنائزیشن کے لیے فولڈر، لیبل، اسٹریم فیچر، کیلینڈر اور ٹو-ڈو لسٹ جیسی سہولیات دستیاب ہیں۔ اس کے علاوہ زوہو میل صارفین کو اشتہارات سے پاک تجربہ فراہم کرتا ہے۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اس کے دیگر ٹولس جیسے زوہو سی آر ایم، زوہو ڈاکس اور زوہو پروجیکٹ کے ساتھ آسانی سے منسلک ہو جاتا ہے، جو آپ کے کام کو مزید بہتر بناتا ہے۔ آپ کسی بھی ڈیوائس (خواہ وہ کمپیوٹر ہو، لیپ ٹاپ ہو یا موبائل) سے زوہو میل کو ایکسیس کر سکتے ہیں، جس سے آپ کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ سے آسانی سےمیل کر سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined