یونین کاربائیڈ کے کچرے سے بھرا کنٹینر / آئی اے این ایس
بھوپال گیس سانحے کے 39 سال بعد یونین کاربائیڈ فیکٹری کے زہریلے کیمیکل ویسٹ کو آج مدھیہ پردیش کے پیتم پور میں جلانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ یہاں 350 میٹرک ٹن سے زیادہ کچرا لایا گیا ہے۔ مقامی افراد کے احتجاج کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ زہریلے کچرے کو جلانے کے لیے خصوصی بھٹیاں (انسنریٹر) استعمال کی جا رہی ہیں، جن کا درجہ حرارت 850 ڈگری سیلسیئس تک لے جایا جائے گا۔ اس پورے عمل کی نگرانی مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) اور مدھیہ پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ (ایم پی پی سی بی) کی ٹیم کر رہی ہے۔
Published: undefined
اس کچرے کو محفوظ طریقے سے جلانے کے لیے کئی احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔ کچرے کو 9-9 کلو کے چھوٹے بیگز میں پیک کیا گیا ہے، جن میں آدھا حصہ کیمیکل ویسٹ اور آدھا چونا شامل ہے، تاکہ جلنے کے عمل کو کنٹرول کیا جا سکے۔ انسنریٹر کو گرم کرنے میں 12 گھنٹے لگتے ہیں، اسی لیے اسے گزشتہ رات 10 بجے سے فعال کر دیا گیا تھا۔ اس بھٹی کو مسلسل جلانے کے لیے ہر گھنٹے میں 400 لیٹر ڈیزل استعمال ہوگا۔
آج صبح 10 بجے کے بعد کسی بھی وقت اس زہریلے کچرے کو جلانے کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔ پہلے مرحلے میں 10 ٹن کچرا جلایا جائے گا، جسے مکمل طور پر تلف کرنے میں تین دن لگیں گے۔ جلنے کے دوران نکلنے والی راکھ، گیس، ٹھوس ذرات اور پانی کو سائنسی طریقے سے ٹھکانے لگایا جائے گا۔ اس کے بعد باقی ماندہ راکھ کو محفوظ طریقے سے لینڈ فل سائٹ میں دفن کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
پیتم پور میں اس عمل کی مخالفت کی جا رہی ہے اور مقامی لوگ ماحولیات پر اثرات کے حوالے سے فکر مند ہیں، تاہم حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ کچرا اب زہریلا نہیں رہا۔ کل 12 کنٹینروں میں سے 5 کنٹینروں سے مختلف نمونے لے کر اسٹوریج یارڈ میں رکھے گئے تھے۔ یہ تمام سرگرمیاں پیتم پور میں واقع رامکی انوائرو فیکٹری میں انجام دی جا رہی ہیں، جہاں سی پی سی بی اور ایم پی پی سی بی کی ٹیم مکمل نگرانی کر رہی ہے تاکہ کسی بھی زہریلے عنصر کے اخراج سے ماحول کو نقصان نہ پہنچے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined