قومی خبریں

پی ایم مودی پر ادھو ٹھاکرے کا حملہ ’صرف فوٹو کھنچوانے کے لئے فضائی سروے کر رہے ہیں‘

ادھو ٹھاکرے نے گردابی طوفان کے بعد زمینی حالات کا جائزہ لینے کے لئے جمعہ کو رتنا گری اور سندھو درگ ضلع کا دورہ کیا اور افسران کو دو دنوں کے اندر فصلوں کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کی ہدایت دی۔

ادھو ٹھاکرے / آئی اے این ایس
ادھو ٹھاکرے / آئی اے این ایس 

ممبئی: مہاراشٹر کے گردابی طوفان سے متاثرہ علاقہ کونکن کے دورے پر حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے کی جا رہی تنقید کے درمیان وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ وہ کم از کم زمینی طور پر حالات کا جائزہ تو لے رہے تھے، ہیلی کاپٹر میں بیٹھ کر فضائی سروے تو نہیں کر رہے تھے۔ ان کے اس بیان کو وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کی طرح دیکھا جا رہا ہے، جنہوں نے اس ہفتہ تاؤتے طوفان کے بعد حال ہی میں گجرات کے کچھ علاقوں کا فضائی معائنہ کیا تھا۔

Published: undefined

ٹھاکرے نے گردابی طوفان کے بعد زمینی حالات کا جائزہ لینے کے لئے جمعہ کو کونکن میں رتنا گری اور سندھو درگ ضلع کا دورہ کیا اور افسران کو دو دنوں کے اندر فصلوں کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کی ہدایت دی۔

Published: undefined

دراصل بی جے پی لیڈران نے ادھو ٹھاکرے کے دورے کے حوالہ سے ان پر نشانہ لگایا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ انہیں یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ ٹھاکرے نے محض تین گھنٹے کا دورہ کیا اور اس میں بھی وہ سیاسی بیان دے رہے تھے۔ وہیں قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف پروین داریکر نے پوچھا کہ وزیر اعلیٰ گردابی طوفان سے ہونے والے نقصان کے بارے میں محض تین گھنٹے میں کیسے جان سکتے ہیں۔

Published: undefined

بی جے پی کی طرف سے تنقید کیے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’ٹھیک ہے کہ میرا دورہ چار گھنٹوں کا تھا، لیکن کم از کم میں زمین پر جا کر حالات کا جائزہ تو لے رہا تھا، نہ کہ فوٹو کھنچوانے کے لئے کسی ہیلی کاپٹر میں تھا، میں خود ایک فوٹوگرافر ہوں۔‘‘

Published: undefined

ادھو ٹھاکرے نے سندھو درگ کے مالوان میں کہا، ’’میں حزب اختلاف کی تنقید کا جواب دینے کے لئے یہاں نہیں آیا ہوں۔‘‘ خیال رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں گجرات کا فضائی معائنہ کیا تھا اور تاؤتے طوفان سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے گجرات کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined