قومی خبریں

منی پور تشدد کے دو سال: ’مودی حکومت کا ’راج دھرم‘ کہاں ہے؟‘، کانگریس صدر کھڑگے کا بیان

منی پور میں تشدد کے دو سال مکمل ہونے پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے تین سوالات اٹھائے اور ان پر ’راج دھرم‘ کی پیروی نہ کرنے کا الزام عائد کیا

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / بشکریہ ایکس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / بشکریہ ایکس

 

منی پور میں جاری تشدد کو دو سال مکمل ہونے پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ منی پور میں دو سال سے تشدد جاری ہے لیکن وزیر اعظم نے اب تک ریاست کی سرزمین پر قدم نہیں رکھا۔ کھڑگے نے وزیر اعظم سے تین سوالات پوچھے اور کہا کہ ان کی حکومت ’راج دھرم‘ کی پیروی کرنے میں ناکام رہی۔

Published: undefined

کھڑگے نے کہا کہ تشدد کا آغاز 3 مئی 2023 کو ہوا تھا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ انہوں نے حالیہ واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صرف دو روز قبل تامنگ لونگ ضلع میں پرتشدد جھڑپ میں 25 افراد زخمی ہوئے۔ کھڑگے کے مطابق اس تشدد میں اب تک 260 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، 68 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور ہزاروں اب بھی راحت کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے جنوری 2022 میں اپنی آخری انتخابی ریلی کے بعد صرف منی پور کا دورہ نہیں کیا، جبکہ انہوں نے دنیا بھر میں 44 غیر ملکی دورے اور ملک بھر میں 250 داخلی دورے کیے لیکن منی پور کے لیے ایک لمحہ بھی وقف نہیں کیا۔ کھڑگے نے سوال کیا، ’’منی پور کے عوام کے تئیں یہ بے حسی کیوں؟ سیاسی جوابدہی کہاں ہے؟‘‘

Published: undefined

دوسرا سوال کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ریاست میں صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ خود عوام کی طرف سے آیا تھا لیکن جب کانگریس کی طرف سے عدم اعتماد کی تحریک آئی اور بی جے پی کے اپنے ارکان اسمبلی بھی کسی وزیر اعلیٰ پر متفق نہ ہو سکے، تو 20 مہینے بعد مرکزی حکومت نے مجبوراً صدر راج نافذ کیا۔ انہوں نے پوچھا، ’’ڈبل انجن حکومت اپنی آئینی ذمے داری کیوں ادا نہ کر سکی؟ وزیر اعلیٰ کو پہلے کیوں نہیں ہٹایا گیا؟‘‘

Published: undefined

تیسرے سوال میں کھڑگے نے کہا کہ اب جب وزارت داخلہ کے تحت صدر راج نافذ ہے، تب بھی تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اپنی ناکامی چھپانے کے لیے رات دو بجے پارلیمنٹ میں عجلت میں صدر راج کی منظوری لے آئی، جیسے کوئی نوٹس ہی نہ کرے۔ کھڑگے کے مطابق منی پور کی معیشت کو ہزاروں کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے اور پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے گرانٹ کے مطالبے میں کئی سماجی مدوں پر کٹوتی کی گئی۔

انہوں نے مزید سوال کیا کہ وزیر داخلہ کی طرف سے اعلان کردہ امن کمیٹی کا کیا ہوا؟ وزیر اعظم نے دہلی میں بھی متاثرہ افراد سے ملاقات کیوں نہیں کی؟ ریاست کے لیے خصوصی پیکیج کا اعلان کیوں نہیں کیا گیا؟ پوسٹ کے آخر میں کھڑگے نے مودی پر الزام عائد کیا کہ وہ ایک بار پھر ’راج دھرم‘ نبھانے میں ناکام رہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined