تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
پورے شمالی ہندوستان میں کئی مقامات پر سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ خصوصاً پنجاب کی صورتحال تشویشناک ہے۔ پنجاب کے دریاؤں ستلج، بیاس، راوی اور گھگر میں پانی کی سطح بلند ہے، یہ دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے پنجاب میں افراتفری ہے۔اس کی وجہ سے پنجاب کے ایک ہزار سے زائد دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ صورتحال بہت خراب ہے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ سے وابستہ لوگ جنگی بنیادوں پر مصروف ہیں۔ متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
Published: undefined
پنجاب کےبارہ اضلاع سیلاب سے بری طرح متاثر ہیں۔ سیلاب کی وجہ سے اب تک 30 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ اس سے تقریباً 15 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں اور اب تک تقریباً 3 لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔ سیلاب سے پنجاب کی زراعت بھی متاثر ہوئی ہے۔ تقریباً 3 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی متاثر ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے دھان، کپاس اور مکئی کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات نے پنجاب میں بارش کے لیے ریڈ ایلرٹ جاری کر دیا ہے یعنی تیز بارش کا امکان ہے۔ اس لیے اس سیلابی صورتحال سے جلد ریلیف ملنے کی امید کم ہے۔ پنجاب گزشتہ 6 سالوں میں تیسری بار سیلاب کی لپیٹ میں ہے۔ اس سے قبل 2023 اور 2019 میں بھی پنجاب سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔ سال 2023 کے سیلاب سے پنجاب کے 1500 سے زائد دیہات متاثر ہوئے اور تقریباً 2 لاکھ 21 ہزار ہیکٹر رقبے پر کھڑی فصل تباہ ہو گئی۔ اسی طرح 2019 کے سیلاب میں 300 سے زائد دیہات سیلاب سے متاثر ہوئے اور ہزاروں ہیکٹر پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں تھیں۔
Published: undefined
پنجاب میں ہر سال فروری کے مہینے میں سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اجلاس ہوتا ہے۔ لیکن اس سال یہ اجلاس فروری میں نہیں بلکہ جون میں منعقد ہوا۔ فروری میں، عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی پوری توجہ دہلی کے انتخابات پر تھی اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کی بھی توجہ اپنی پارٹی کو جتانے پر مرکوز تھی ۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز